کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 44
ہوتا ہے اور جن ان کاہنوں کو بعض سچی خبریں بتاتے ہیں اور کاہن ان میں اپنی طرف سے دوسری خبریں ملا کر لوگوں سے بیان کرتے ہین اسی طرح لوگ کچھ سچی خبروں کی اطلاع پاجاتے ہیں ‘اور شارع حکیم علیہ السلام نے ان کاہنوں کے پاس جانے کی اور ان کی کہی ہوئی باتوں کی تصدیق کرنے سے منع فرمایا ہے جیسا کہ ابھی اُوپر ہم لکھ آئے ہیں۔ اس موقع پر ہمیں یہ بات یاد دلانی ہے کہ کہانت اورعلم نجوم وغیرہ کا اب بھی لوگوں پر بڑا اثر ہے ‘یہاں تک کہ ہمارے اس دور میں بھی جس کے متعلق یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ یہ علم وشعور اور تمدن وتہذیب کا دور ہے اور لوگ سمجھتے ہیں کہ کہانت ‘شعبدہ بازی اورجادو وغیرہ کا زمانہ چلاگیا اور اس کا زور ختم ہوگیا‘لیکن جو شخص گہری نظر ڈالے گا اور جو حادثات آئے دن یہاں وہاں ہوتے رہتے ہیں ان سے باخبر ہوگا وہ یقینی طور پرجان لے گا کہ یہ ابھی تک لوگوں پر مسلط ہیں ‘البتہ آج ان چیزوں نے نیا لبادہ اوڑھ لیا ہے اور عصر حاضر کا رنگ وروپ دھارلیا ہے جس کی حقیقت کو بہت کم ہی لوگ سمجھ سکتے ہیں۔ رہا روحوں کو حاضر کرنا اور ان سے بات چیت کرنا اور مختلف طریقوں سے ان سے ملاپ کرنا تو یہ وہی جدید کہانت کی ایک شکل ہے جو آج لوگوں کو گمراہ کررہی ہے اور ان کو دین سے ہٹا کر اوہام واباطیل میں جکڑ رہی ہے اور لوگ اس کو علم اور دین ہی سمجھے بیٹھے ہیں جب کہ علم اور دین کا ان خرافات سے کوئی تعلق نہیں۔