کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 42
نماز قبول نہیں کی جاتی۔‘‘(مسلم)اور معاویہ بن حکم السلمی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا ’’ہم میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو کاہنوں کے پاس جاتے ہیں۔‘‘آپ نے فرمایا۔’’تم ان کے پاس مت جاؤ۔‘‘(مسلم)
اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی بتادیا ہے کہ کاہن اور جادوگر بعض غیبی باتیں کس طرح حاصل کرتے ہیں ‘چنانچہ فرمایا ’’جب اﷲآسمان میں کسی بات کا فیصلہ کرتا ہے تو فرشتے فرمان اِلٰہی کی تابعداری میں اپنے پروں کو مارتے ہیں جیسے چٹان پر زنجیر۔جب ان کے دِل کی گھبراہٹ ختم ہوتی ہے تو کہتے ہیں ‘تمہارے رب نے کیا فرمایا؟کہتے ہیں ‘البتہ جس نے کہا وہ حق اور بلند وکبریائی والا ہے۔اس وقت اس بات کوشیاطین چوری سے سنتے ہیں اور ان سے دوسرے شیاطین سنتے ہیں۔اسی طرح ایک پر ایک سنتے جاتے ہیں۔اور سفیان بن عیینہ(جو اس حدیث کے راوی ہیں)نے اپنے ہاتھ سے شکل بناکر بتایا اس طرح کہ انہوں نے اپنے داہنے ہاتھ کی ہتھیلیوں کو کشادہ کیا اور ایک دوسرے پر کھڑی کردیا۔کبھی ان کو شہاب ثاقب عین اس وقت پکڑ لیتا ہے کہ ابھی وہ اپنے ساتھی کو یہ خبریں بتائے بھی نہیں ہوتے اور پھروہ انہیں جلا کر خاک کردیتا ہے۔
اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اپنے نیچے والے شیطان کو یہ خبر پہنچادیتے ہیں اور وہ اپنے سے نیچے والے کو ‘یہاں تک کہ وہ زمین تک اس کو پہنچا دیتے ہیں پھر یہی خبر شیطان ان جادوگروں تک لے جاتے ہیں