کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 34
باطل ہے۔کتاب و سُنّت اور اجماع اس کے خلاف ہے۔اس کی مخالفت کے لئے تو بس اﷲکا یہ قول ہی کافی ہے جس میں اﷲسبحانہ وتعالیٰ نے اپنی ثناء بیان کی ہے۔
عَالِمُ الْغَیْبِ فَـلَا یُظْھِرُ غَیْبِہٖ اَحَدً ا اِلَّا مَنِ ارْتَضٰی مِنْ رَّسُوْلٍ(الجن:۲۶)
’’وہی غیب کا جاں نے والا ہے اور کسی پر اپنے غیب کو ظاہر نہیں کرتا ہاں جس پیغمبر کو پسند فرمائے تو اس کو اپنے غیب کی باتیں بتادیتا ہے۔‘‘
اور موہوم کونی اسباب میں سے یہ بھی ہے کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جب کوئی شخص بدھ کے دِن سفر کرتا یا شادی کرتا ہے تو سفر میں محروم رہتا ہے اور شادی میں ناکام۔اور ان کا یہ عقیدہ بھی ہے کہ جو شخص کوئی اہم کام شروع کرے اور کسی اندھے کو دیکھ لے یا کسی مصیبت زدہ پر نظر پڑ جائے تو اس کا کام نہ تو پورا ہوتا ہے نہ ہی وہ کامیاب ہوتا ہے۔اور انہیں سب اسباب سے آج کے اکثر مسلمان اور عرب یہ سمجھتے ہیں کہ وہ صرف اپنی بڑی تعداد سے اپنے یہودی اور سامراجی دشمنوں پر فتح پالیں گے اور وہ اپنی موجودہ وضع اور طور طریقے ہی سے یہودیوں کو سمندر میں پھینک دیں گے ‘اور تجربات نے اس قسم کے خیالات کے بطلان کو ثابت کردیا ہے۔حالانکہ یہ مسئلہ اس سطحی طریقہ علاج سے کہیں زیادہ سنگین ہے۔
اور ان موہوم شرعی اسباب میں سے کچھ ایسے اسباب ہیں جن کو لوگوں نے اختیار کررکھا ہے اور سمجھتے ہیں کہ یہ اسباب ان کو اﷲکے قریب کردیں گے‘