کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 32
اور صلہ رحمی طول عمر اور وسعت رزق کا وسیلہ ہے۔وغیرہ۔
یہ اور اس جیسے امور کی بابت ہم کو معلوم ہوگیا کہ یہ مقاصد اور غایات صرف شرعی طریقہ پر پورے کئے جاتے ہیں۔سائنس یا تجربہ یا حواس سے ان کا کچھ تعلق نہیں۔یہ بات کہ صلہ رحمی عمر کو بڑھاتا ہے اور روزی میں وسعت پیدا کرتا ہے ہمیں اس کا علم صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد سے ہوا۔
مَنْ اَحَبَّ اَنْ یُّبْسَطَ لَہٗ فِیْ رِزْقِہٖ وَ اَنْ یُّنْشَأَ لَہٗ فِیْ اِثْرِہٖ فَلْیَصِلْ رَحِمَہٗ(رواہ الشیخان)
’’جس کو یہ پسند ہوکہ اس کی روزی اور عمر بڑھادی جائے اس کو چاہئے کہ اپنے رشتہ دار کے ساتھ حسن سلوک کرے۔‘‘
اور اکثر لوگ ان دونوں ہی قسم کے وسیلوں کو سمجھنے میں غلطی کرتے ہیں اور بہت ہی خراب تہمات کا شکار ہیں ‘اور سبب کونی بس اسی کو سمجھتے ہیں جو کسی معینہ مقصد کو حاصل کرادے جب کہ معاملہ ان کے ظن کے خلاف ہوتا ہے۔اس طرح کبھی کسی شرعی سبب کو محض اس لئے شرعی سمجھتے ہیں کہ اس سے کوئی شرعی مقصد حل ہوجاتا ہے حالانکہ حق ان کے معتقدات کے خلاف ہوتا ہے۔
ان وسائل باطلہ کی مثال جو بیک وقت شرعی اور کونی دونوں ہیں ‘وہ ہے جس کو دمشق کی ’’شارع النصر‘‘پرگذرنے والا اکثر دیکھا کرتا ہے کہ کچھ لوگ اپنے سامنے چھوٹے چھوٹے ٹیبل رکھے رہتے ہیں اور اس پر ایک چھوٹا جانور جو بڑے چوہے کی طرح ہوتا ہے‘بیٹھا رہتا ہے اور اس کے آس پاس چھوٹے چھوٹے کارڈ