کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 31
وسیلہ کونیہ ‘ وسیلہ شرعیہ
وسیلہ کونیہ:
ہر اس طبعی وقدرتی سبب کو کہتے ہیں جو اپنی اس خلقت کی وجہ سے مقصود تک پہنچائے جس پر اﷲنے اس کو پیدا کیا ہے اور اس فطرت کے ذریعہ جو اﷲنے اس کے لئے مقرر کی ہے مطلوب حاصل کرادے۔اور یہ وسیلہ بلا تفریق مومن وکافر سب کے درمیان مشترک ہے۔جیسے پانی جو انسان کی پیاس بجھانے کا وسیلہ ہے ‘اور کھانا جو اس کے آسودہ ہونے کا ذریعہ ہے ‘اور لباس جو سردی اور گرمی سے بچانے کا ذریعہ ہے ‘اور گاڑی جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کا ذریعہ ہے ‘وغیرہ
وسیلہ شرعیہ:
ہر اس سبب کو کہتے ہیں جو اس طریقہ سے مقصود تک پہنچائے جسے اﷲنے مشروع فرمایا ہے اور جس کو اپنی کتاب اوراپنے رسول کی سُنّت میں بیان کردیا ہے ‘اور یہ وسیلہ صرف اس مومن کے ساتھ خاص ہے جو اﷲاور اس کے رسول کے حکم کا پابند ہے۔
اس وسیلہ کی چند مثالیں یہ ہیں۔
اخلاص اور فہم کے ساتھ توحید وردسالت کی شہادت دینا۔یہ وسیلہ ہے جنت میں داخل ہونے کا اور جہنم میں ہمیشہ رہنے سے نجات پانے کا۔اور برائی کے بعد نیکی کرنا وسیلہ ہے گناہوں کی معافی کا‘ ا ور اذان کے بعد دعا ماثورہ کا پڑھنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت پانے کا وسیلہ ہے۔