کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 25
اس پر دس بار درود بھیجے گا۔پھر میرے لیے اﷲسے وسیلہ مانگو کیونکہ وسیلہ جنت میں ایک مرتبہ ہے جو بندگان اﷲمیں سے کسی ایک بندہ کیلئے بنایاگیا ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہوں۔لہٰذا جو شخص میرے لئے وسیلہ کا سوال کرے گا اس کیلئے میری شفاعت حلال ہوگئی۔‘‘(مسلم)
یہ آخری دومعنی وسیلہ کے اصلی معنی سے گہرا ربط رکھتے ہیں لیکن وہ ہماری اس بحث میں نہیں لئے جاسکتے۔
وسیلہ کا معنی قرآن میں:
توسُّل کا جومعنی میں نے گذشتہ صفحات میں بیان کیا ہے لغت میں وہی مشہور ومعروف ہے اور کسی نے بھی اس کی مخالفت نہیں کی ہے ‘اور سلف صالح اور ائمہ تفسیر نے بھی دونوں آیات کریمہ میں ’’وسیلہ ‘‘کی تعریف یہی کی ہے وہ دونوں آیتیں یہ ہیں۔
یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہ وَابْتَغُوْآ اِلَیْہِ الوَسِیْلَۃَ وَجَاھِدُوْا فِیْ سَبِیْلِہٖ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ
’’اے ایمان والوں!اﷲسے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔‘‘(المائدہ:۳۵)
اُولٓئِکَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ یَبْتَغُوْنَ
’’یہی وہ لوگ ہیں جو پکارتے ہیں اپنے رب کی طرف