کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 19
دوگونہ مفید ثابت ہو،وسیلہ کی بابت عوام میں جو گمراہیاں پھیلی ہوئی ہیں اور جس سے عوام الناس کا عقیدہ زیر و بالا ہو چکا ہے،اس کے پیش نظر کتاب کی عام اور بڑی تعداد میں اشاعت کی ضرورت ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ دور حاضر کے ان دونوں عظیم سلفی علماء کی کوششوں کو قبول فرمائے او ر مترجم اور ناشر کو بھی جزائے خیر عطا فرمائے اور کتاب کی اشاعت کو ہم سب کے لیے وسیلہ نجات بنائے۔آمین ’’کچھ دار السلفیہ کےبارے میں ‘‘ آج دینیات سے متعلق تحقیقی اور معیاری کتابوں کی کمی کا گلہ عام ہے قرآن کی ایسی تفسیر جو تفسیر بالرائے سے ہٹ کر احادیث صحیحہ کی روشنی میں مرتب کی گئی ہو عنقا ہو گئی ہے،یہی حال احادیث اور ان کے تراجم کا ہے اکثر تراجم پر مسلکی اور فقہی حواشی لگا کر احادیث کو بھی کسی مخصوص مذہب کی ترجمان اور تائید کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے،عام دینی کتابیں بھی گروہی اور فرقہ وارانہ رجحانات کی حامل ہیں،اسی طرح مساجدوں اور مدارس اور تنظیمات کی طرح عام دینی کتابیں بھی دین خالص کی ترجمانی کے بجائے مصنف اور ناشر کے فقہی رجحانات ہی کی علمبردار ہو کر رہ گئی ہیں۔ ایسی تنگ و تاریک فضا میں الدار السلفیہ کا قیام بڑے حوصلہ اور جرات کا کام ہے۔اور محض تائید ایزدی سے یہ ادارہ ترقی کر رہا ہے۔