کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 17
اس کو بتایا گیا کہ اس کا اسلام ابھی معتبر نہیں اور وہ ابھی بدستور’’کافر‘‘ ہی ہے کیونکہ اب تک اس نے کسی سلسلہ بیعت وارادت کو قبول نہیں کیا ہے اور جب تک وہ کسی کو اپنا پیرو مرشد نہ بنا لیگا اور اس کی ہدایت کے مطابق کسی بزرگ کا وسیلہ نہ پکڑے گا اس کا اسلام مقبول ہو گا نہ ہی اس کی دعائیں سنی جائیں گی نہ عبادت قبول ہو گی۔تو اس کو بڑا دھکہ لگا اور یہ کہہ کر وہ پھر مرتد ہو گیا کہ جو خدا دوسروں کے بغیر اپنے بندوں کی فریاد نہیں سن سکتا وہ خدا کہے جانے کا مستحق نہیں اور جو دین ایسے وسیلوں کی تعلیم دیتا ہے وہ آسمانی دین نہیں۔ وسیلہ کے موضوع پر شیخ الاسلام علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا ایک مشہور رسالہ ’’قاعدۃ جلیلۃ فی التوسل والوسیلۃ‘‘ سند کی حیثیت رکھتا ہے اس کی ہر سطر آپ زر سے لکھے جانے کے قابل ہے،لیکن علامہ مرحوم کی بھاری بھر کم علمی شخصیت کی طرح وہ بڑا دقیق اور منطقی طرز استدلال کا حامل ہے ضرورت تھی کہ اس اہم موضوع کو عام فہم انداز میں اس طرح پیش کیا جائے کہ وسیلہ کی حقیقت خاص و عام پر منکشف ہو جائے اور لوگ کتاب وسنت کی روشنی میں مشروع وسیلہ کو اچھی طرح سمجھ جائیں،چونکہ ممنوع وسیلہ کی گمراہی عام طور پر عوام الناس اور دین سے غافل لوگوں میں زیادہ پائی جاتی ہے،اس لیے اس نازک مسئلے کو دل نشین کرنے کے لیے ان کی فہم کتاب کی ضرورت عرصہ سے محسوس