کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت - صفحہ 13
کتاب: مشروع اور ممنوع وسیلہ کی حقیقت مصنف: علامہ شیخ محمد نسیب الرفاعی پبلیشر: الدار السلفیہ ،بمبئی ترجمہ: مختار احمد ندوی عرض ناشر مسئلہ آخرت کا ہویا دنیا کا انسان ’’وسیلہ‘‘ کا محتاج ہے وسیلہ زندکی کی ایک بنیادی ضرورت ہے۔یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کا اعتراف ہر حقیقت پسند کرتا ہے،اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو وسیلہ کا حکم دیا ہے۔ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُوا فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ(المائدہ:35) اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔ ان سطروں کو پڑھتے ہی وہ حضرات جو بد نصیبی سے وسیلہ ہی کے بیوپاری ہیں اور جن کا دھند ہی وسیلہ کا کاروبار بن گیا ہے ان کی باچھیں کھل گئی ہوں گی اور وہ اپنی خانقاہوں اور مزاروں کے قبوں سے نکل کر یہ ڈھول پیٹتے ہوں گے کہ لو ایک ’’اہلحدیث‘‘ بھی وسیلہ کی تبلیغ کر رہا ہے۔ لہٰذا ... ٹھہرئیے آپ نے اکبرالہ آبادی مرحوم کا یہ واقعہ سنا ہو گا کہ زاہدان خشک کی ایک مجلس میں انہوں نے جب اپنے شعر کا یہ پہلا مصرعہ پیش کیا۔