کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 9
[20] حج ِبدل کرنے والے کیلئے شرط ہے کہ وہ پہلے اپنی طرف سے فریضۂ حج اداکرچکا ہو۔(ابوداؤد،ابن ماجہ،ابن حبان،ابن خذیمہ،دارقطنی،بیہقی، ابو یعلی ٰ،معجم طبرانی صغیر) سفرِحج وعمرہ پر روانگی: [21] تقویٰ وپرہیزگاری کو اختیار کریں کہ یہی بہترین زاد ِراہ ہے۔(سورۃ البقرہ:۱۹۷) [22] پورے سفرِ حج کے دوران بیہودہ وشہوانی افعال واقوال،لڑائی جھگڑے اور فسق و فجور سے بچیں ۔(سورۃ البقرہ:۱۹۷ وصحیح بخاری و مسلم) [23] روانگی سے قبل خلوص ِ نیّت سے سابقہ تمام گناہوں سے توبہ کرلیں ۔(سورۃالنور:۳۱)اسطرح سابقہ تمام گناہوں سے پلّہ پاک ہوجائے گا۔(ابن ماجہ،معجم طبرانی کبیر) [24] اگر آپ کے ذمے کسی کا کوئی حق یا امانت ہو تو وہ اداکردیں یا لکھ جائیں ۔(النسآء:۵۸) [25] خلوص وللّہیت اختیار کریں کہ یہ قبولیت ِ عمل کی ایک شرط ہے۔(سورۃالبیّنہ:۵) [26] مال ِحلال سے حج وعمرہ کریں ، ورنہ اللہ کے یہاں قبولیّت ناممکن ہے۔(سو رۃالبقرہ:۱۷۲، سورۃ المؤمنون:۵۱ وصحیح مسلم) [27] سفرِ حج وعمرہ کے دوران خصوصاً اور عام حالات میں عموماً ممنوع زیب وزینت مثلاً داڑھی منڈوانا( صحیح بخاری و مسلم)اور مردوں کا سونے( کی انگھوٹھی یا چین وغیرہ )کا استعمال کرناحرام و فسق ہے۔ ( صحیح بخاری و مسلم) [28] زندگی بھر عموماً اور سفرِ حج وعمرہ میں خصوصاً اعمال کے برباد کردینے والے شرک(الانعام:۹۸،الزمر:۶۵) اور فتنہ و دردناک عذاب کا باعث بننے اور جہنم لے جانے والی بدعات (النور:۶۳ و صحیح مسلم) کی تمام الائشوں سے اپنے آپ کو پاک رکھیں ۔