کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 6
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
مختصرمسائل واحکام ِحج وعمرہ
فضائل و برکاتِ حج و عمرہ:
[1] نماز وروزہ صرف بدنی عبادات ہیں اور زکوٰۃ صرف مالی، جبکہ حج وعمرہ ،مالی وبدنی ،ہر قسم کی عبادات کا مجموعہ ہے۔
[2] اسلام کے پانچ ارکان میں سے حج ایک اہم رکن ہے۔(صحیح بخاری و مسلم)
[3] ایمان و جہاد کے بعد حج ِ مبرور ومقبول افضل ترین عمل ہے۔(صحیح بخاری و مسلم)
[4] دوران ِ حج اگر کسی سے کوئی شہوانی فعل اور کسی گناہ کا ارتکاب نہ ہو تو حاجی گناہوں سے یوں پاک ہو کر لوٹتا ہے، جیسے آج ہی وہ پیدا ہوا ہے۔(صحیح بخاری و مسلم)
[5] حج ِ مبرور کی جزاء جنت ہے۔( بخاری و مسلم)
[6] حج عورتوں کا جہاد ہے(صحیح بخاری )جسمیں کوئی قتال وجنگ بھی نہیں ۔(مسند احمد،ابن ماجہ، ابن خذیمہ،دارقطنی،بیہقی،ابن ابی شیبہ)
عورتوں کی طرح ہی بوڑھوں اور ضعیفوں کا جہاد بھی حج وعمرہ ہے۔ (احمد،نسائی،بیہقی، عبدالرزاق، ابویعلیٰ،طیالسی،ابن ابی شیبہ)
[7] حج و عمرہ کرنے والے اللہ کے مہمان ہوتے ہیں ۔(نسائی، ابن خذیمہ،ابن حبان،بیہقی،مستدرک حاکم)
[8] حاجی کی زندگی قابلِ َرشک اور وفات قابل ِ فخر ہوتی ہے کہ اگر وہ حالت ِاحرام میں فوت ہوجائے تو قیامت کے دن وہ لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ پکارتا ہوا اٹھا یا جائے گا۔(بخاری ومسلم)