کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 46
جانوروں میں مطلوبہ اوصاف: [170] اگر مینڈھا ہو تو خوبصورت اور سینگوں والا ہو۔ (بخاری و مسلم) موٹا تازہ ہو۔( ابن ماجہ،مستدرک حاکم، مسند احمد، مسند بزّار،بیہقی) [171] قربانی کے جانوروں کو خرید کر پال پوس کر خوب موٹا تازہ کرنا چاہیئے۔( بخاری تعلیقاً، المستخرج ابونعیم موصولاً)یہ زیادہ باعث ِ اجر وثواب ہے۔ [172] خصّی جانور کی قربانی جائز ہے۔( ابن ماجہ،مسند احمد، حاکم،بیہقی، بزّار) [173] حاملہ جانور کی قربانی بھی جائز ہے۔(اور اگر خرید لینے کے بعد اور قربانی کرنے سے پہلے ہی وہ شیردار ہوجائے تو ماں اور بچہ دونوں کو ہی ذبح کردیا جائے۔اور قربانی تک اسکا صرف اتنا ہی دودھ پیا جائے جو بچے سے بچ رہے۔(بیہقی و علل ابن ابی حاتم) اگر ذبح کرتے وقت اسکے پیٹ سے بچہ مردہ نکل آئے تو اسکے گوشت کے بارے میں کچھ اختلاف ہے، اگرچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اجماع اسکے حلال ہونے پر ہی ہے۔(حیاۃ الحیوان ۱؍۱۶،اعلام الموقعین ابن قیّم ۲؍۳۷۱ ، فتاویٰ ابن تیمیہ ۲۶؍۳۰۷، الاعتصام۔عید الاضحی نمبر ۱۹۸۶؁ء) جانوروں کے عیوب ونقائص: [174] جانور لنگڑانہ ہو کہ جسکا لنگڑاپن ظاہر ہو،آنکھوں سے کانانہ ہو کہ کاناپن ظاہر ہو،ایسا بیمار نہ ہو کہ جسکی بیماری نمایاں ہو، اور ایسا لاغر وکمزور نہ ہو کہ جس کے جسم میں چربی اور ہڈی میں گودا نہ ہو۔( سنن ِاربعہ،ابن خذیمہ،ابن حبان،دارمی،دارقطنی،بیہقی،احمد، حاکم،مؤطا مالک) [175] اسکا کان سامنے یا پیچھے کی جانب سے کاٹ کر اسے ساتھ ہی لٹکتا نہ چھوڑ دیا گیا ہو، نہ اسکے کان لمبائی میں چیرے ہوئے ہوں اور نہ اسکے کان میں گول سوراخ کیا گیا ہو۔ (حوالہ جاتِ