کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 39
[145] مدینہ منورہ میں جتنا بھی قیام ممکن ہو جائز ہے۔چالیس نمازیں پوری کرنے کیلئے ہفتہ بھر رکنا کوئی شرط نہیں ،کیونکہ اس موضوع کی بیان کی جانے والی مسند احمد وطبرانی اوسط والی روایت ضعیف و ناقابلِ استدلال ہے۔ (سلسلۃالاحادیث الضعیفہ للالبانی ۱؍۳۶۶)
[146] دورانِ حج اگر کوئی شخص مقصد بنائے بغیر ضمنی طور پر کوئی تجارت یا مزدوری کرنا چاہے تو یہ جائز ہے۔(البقرہ:۱۹۸،الحج:۳۸،تفسیر ابن کثیر ۱؍۲۸۵،بخاری شریف حدیث:۱۷۷) البتہ اس میں غیر قانونی اشیاء غیر قانونی طریقوں سے لانا،ان کا کاروبار کرنا اور کسٹم میں دھوکا دہی کرنا جو کہ عام حالات میں بھی روا نہیں ، وہ حج وحُجّاج کے لئے بھی جائز نہیں ، ان سے بچیں ۔(جدید فقہی مسائل، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ص۱۳۰۔۱۳۱)
[147] مکّہ مکرمہ کا اصل تحفہ آبِ زمزم اور مدینہ منورہ کا مبارک ہدیہ عجوہ کھجور ہے،کیونکہ آب ِ زمزم ہرغرض ومرض کیلئے مفید ہے۔ (مسنداحمد،معجم طبرانی اوسط،ابن ابی شیبہ،بیہقی) یہ کھانے کا کھانا(صحیح مسلم) اور بیماری کی دواء ہے(مسنداحمد،طیالسی،بیہقی،معجم طبرانی صغیر وکبیر) لیکن اس میں کفن یا نقدی کو بھگونا خانہ ساز فعل ہے( السنن والمبتدعات ص۱۱۳ وحجۃ النبی ص۱۱۹) اور عجوہ کھجور کے سات دانے صبح کھالیں تو اس دن زہر اور سِحر(جادو) اثر نہیں کرتا۔(بخاری ومسلم) یہ شفاء اور زہر کا تریاق ہے( مسلم)یہ جنّت کاپھل ہے۔ (ترمذی،نسائی،ابن ماجہ،دارمی،مسند احمد وابویعلی)
[148] سفر چاہے کتنا ہی آرام دہ کیوں نہ ہو، یہ عذاب کا ایک ٹکڑا ہو تا ہے،لہٰذا کوئی شخص جب اپنا کام مکمل کرلے تو جلد اپنے اہل و عیال میں لوٹ جائے(بخاری ومسلم) حاجی کا حج سے فارغ ہو کر اپنے اہل وعیال میں جلد لوٹ جانا ہی زیادہ اجر کا باعث ہے۔(دارقطنی،بیہقی، حاکم)