کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 30
قصر سے پڑھیں ،ایک آذان اور دونوں کیلئے الگ الگ اقامت کہیں (صحیح مسلم) اور دونوں نمازوں کی پانچ فرض رکعتوں کے سوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وہاں کچھ بھی پڑھنا ثابت نہیں ۔(صحیح بخاری) علّامہ ابن قیّم کی تحقیق کے مطابق اس دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِتہجّد بھی نہیں پڑھی۔(حجۃ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم للالبانی ص۷۶) صبح نمازِ فجر کے بعد مشعرالحرام کے پاس یا مزدلفہ میں کہیں بھی ذکر ودعاء میں مشغول رہیں اور روشنی خوب پھیل جانے پر مگر طلوعِ آفتاب سے تھوڑا پہلے منیٰ کو روانہ ہوجائیں ۔(صحیح مسلم)روانگی سے قبل اور فجر کے بعد جمرہ ٔعقبہ پر رمی کیلئے سات یا کم وبیش کنکریاں چُن سکتے ہیں ۔(صحیح مسلم)اور اگلے دنوں میں روزانہ اکیس کنکریاں منیٰ سے لیکر رمی کرلینا بھی جائز ہے۔(التحقیق والایضاح ص۴۲) [109] صرف خواتین اور ضعیف وبوڑھے لوگوں کو اجازت ہے کہ وہ آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منیٰ جا سکتے ہیں ۔ (بخاری ومسلم) مگر جمرہ ٔعقبہ کی رمی طلوع ِآفتاب کے بعد ہی کرناہوگی۔(ابوداؤد،نسائی،ابن ماجہ،بیہقی،طیالسی،مسنداحمد) [110] مزدلفہ ومنیٰ کے مابین وادیٔ محسّر بھی آتی ہے،جو کہ منیٰ کا ہی حصّہ ہے ،جہاں ابرہہ اور اسکے لشکر کو اللہ نے ابابیلوں (پرندوں کے لشکر)سے تباہ کروایا تھا.وہاں سے گزرتے وقت تیز تیز نکل جانے کا حکم ہے۔(مسلم)تعجب ہے کہ بعض لوگ وہاں سوئے ہوئے دیکھے گئے ہیں ۔ یومِ نحر وقربانی اور احرام اتارنا: [111] ۱۰ذوالحج(یومِ نحر) کو سب سے پہلے جمرۂ عُقبہ (بڑے جمرہ) پر رَمی کریں ،جو موٹے چنے سے ذرا بڑی سات کنکریوں سے ہوگی۔کنکریاں ایک ایک کر کے ماریں اور ہر کنکری مارتے وقت اللہ اکبر کہیں ۔(صحیح مسلم) جمرات پر بڑے بڑے کنکر وپتھر اور جوتے مارنا روا