کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 29
میں یہ دن ذکر اور دعائیں کرنے میں گزاریں ۔دعاؤں کیلئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ سینے تک (بیہقی ، احمد،اخبار مکہ فاکہی)اٹھائے تھے۔(نسائی،ابن خذیمہ،احمد، طبرانی)
[106] ’’کوئی دن ایسا نہیں جس میں اللہ تعالیٰ یومِ عرفہ سے زیادہ اپنے بندوں کو جہنم سے رہائی دے۔‘‘(صحیح مسلم)’’اس دن اللہ تعالیٰ آسمان ِ دنیا پرنازل ہوتا ہے اور فرشتوں کے سامنے اہلِ عرفات پر فخر کرتا ہے۔۔اور فرشتوں کو گواہ بنا کرکہتا ہے: میں نے ان سب کو بخش دیا۔‘‘(شرح السنہ بغوی،مسند ابویعلی،صحیح ابن خذیمہ،ابن حبان ،مسنداحمد)
[107] ایک دعاء کو یومِ عرفہ کیلئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منتخب فرمایا ہے جو یہ ہے:
((لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ‘ لَاشَرِیْکَ لَہ‘،لَہ‘ الْمُلْکُ وَلَہ‘ الْحَمْدُ،وَھُوَعَلٰی کُلِّ شَیٍٔ قَدِیْرٌ))(ترمذی،مسنداحمد،مؤطا امام مالک،بیہقی،شرح السنہ،مصنف عبدالرزاق ،ابن ابی شیبہ)
’’اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں ،وہ اکیلا ہے،اسکا کوئی شریک نہیں ،تمام بادشاہی اور ہر طرح کی حمد وثناء اسی کے لئے ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔‘‘
غرض یہ سارادن قرآن وسنت سے ثابت شدہ مسنون اذکار ودعاؤں اور اللہ سے اپنی حاجتیں طلب کرنے میں گزارنا چاہیئے۔
مزدلفہ کو روانگی:
[108] غروبِ آفتاب کے بعدمید ان ِعرفات سے (مغرب کی نماز پڑھے بغیر)تلبیہ وتکبیرات کہتے ہوئے مزدلفہ کی طرف روانہ ہو جائیں ،اور مزدلفہ میں مغرب وعشاء جمع تاخیر اور