کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 20
رکھیں ۔( بیہقی ومستدر ک حاکم) اور یہ دعاء کریں : ((اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ،اَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ)) ( مسلم) ’’اے اللہ! حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود ورحمتیں نازل فرما۔اے اللہ ! میرے لئے رحمتوں کے دروازے کھول دے۔‘‘ [74] بیت اللہ شریف (کعبہ شریف) پر نظر پڑے تو اسوقت کیلئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تو کوئی دعاء ثابت نہیں اورجو مشہور ہے، وہ ضعیف ہے۔البتہ حضرت عمرِ فاروق اور سعیدبن مسیّب رضی اللہ عنہما یہ دعاء کیا کرتے تھے: ((اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السَّلَامُ فَحَیِّنَا رَبَّنَا بِالسَّلَام)) (ابن ابی شیبہ،بیہقی،اخبار مکہ ازرقی،کتاب الام شافعی) ’’اے اللہ! تو سلام ہے اور تجھی سے سلامتی ہے۔ اے ہمارے رب! ہمیں سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ۔‘‘ [75] کعبہ شریف کو دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دونوں ہاتھوں کو اٹھانا تو صحیح حدیث سے ثابت نہیں ۔البتہ مصنف ابن ابی شیبہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے صحیح سند سے مروی ہے کہ وہ اپنے دونوں ہاتھ اٹھایا کرتے تھے۔(مناسک الحج والعمرہ للالبانی ص۲۰) مسائل واحکام اور طریقہ طواف: [76] مسجد ِحرام کا تحیہ، طواف ہے،لہٰذا یہاں داخل ہوتے ہی تحیۃ المسجد کی دورکعتیں نہ پڑھیں بلکہ طواف شروع کردیں ۔ہاں اگر کوئی فرض نماز رہتی ہے تو وہ پہلے پڑھ لیں ۔(المغنی ۳؍۳۳۳،فقہ السنہ ۱؍۶۹۳)