کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 19
[68] احرام کی حالت میں سر کا ڈھانپنا تو منع ہے،جیسا کہ محرّمات میں ذکر ہوا ہے،البتہ منہ ڈھانپ سکتے ہیں .(فتح الباری ۴؍۵۴۔۵۵،شرح مسلم نووی ۸؍۱۲۶۔۱۲۹،فقہ السنہ ۱؍۶۶۶)
[69] پَچھنے اور سینگی لگوانا یا فصد کروانا جائز ہے(بخاری ومسلم) سر یا جسم کے کسی حصے کو احتیاط کے ساتھ خراش سکتا ہے۔(بخاری تعلیقاً، مالک و بیہقی موصولاً)
اسکے باوجود اگر کوئی بال گر جائے تو کوئی حرج نہیں .(فتاویٰٰ ابن تیمیہ ۲؍۳۶۸ بحوالہ حجۃ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم للالبانی ص۲۷)
[70] بیلٹ،گھڑی،عینک لگانا،پرس باندھنا ، آئینہ دیکھنا، چادر کو گرہ لگانا،عورت کا زیور پہننا اور مرد کا چاندی کی انگھوٹھی پہن لینا جائز ہے۔(بخاری، مالک ، ابن حزم ،فقہ السنہ ۱؍۶۶۸)
[71] پھول یا کسی بُوٹی کی خوشبو سونگھنا،دانت داڑھ نکلوانا،مرہم پٹی کروانا،ٹوٹے ہوئے ناخن کو اتار کر پھینکنا قابل ِمواخذہ نہیں ہے۔ (بخاری، مؤطا مالک،بیہقی، محلّیٰ ، فقہ السنہ ۱؍۶۶۷) بوقت ِضرورت سر پر کچھ اٹھا لینے سے سر ڈھک جائے تو کوئی حرج نہیں ۔(فقہ السنہ ۱؍۶۶۶)
آداب ِ دخول مکہ و مسجد ِحرم:
[72] ممکن ہو تو دخولِ مکہ سے قبل کہیں غسل کریں ،دن کو شہرِمکّہ میں داخل ہوں ،اس دن سے پہلی رات مقامِ ذی طویٰ(آبار ِ زاہد) پر گزاریں (بخاری و مسلم)
مکہ میں بالائی جانب(ثنیہ کداء یاثنیہ علیاء) کی طرف سے داخل ہوں اور مکہ کی زیریں جانب سے نکلیں ۔(بخاری ومسلم) اگر یہ ممکن نہ ہو تو کسی بھی راستہ سے داخل ہوسکتے اور نکل سکتے ہیں ۔( ابوداؤد،ابن ماجہ،دارمی،بیہقی،ابن خذیمہ،مسند احمد،مستدرک حاکم)
[73] باب السلام سے ہوتے ہوئے باب بنی شیبہ کے راستے مسجد حرام میں داخل ہوں ۔
(ابن خذیمہ،بیہقی،مستدرک حاکم) مسجدِ حرام میں داخلے کے وقت بھی دایاں قدم پہلے اندر