کتاب: مختصر مسائل و احکام حج و عمرہ اور قربانی و عیدین - صفحہ 13
[40] حج وعمرہ کی نیّت سے مکہ مکرمہ جانے والا اگر احرام باندھے بغیر میقات سے گزر جائے تو واپس لوٹ کر میقات سے احرام باندھ کر جائے یا پھر اندرہی کہیں سے احرام باندھ لے تو دَم(فدیہ کا بکرا) دے اور اس کا حج و عمرہ صحیح ہوگا۔(الفتح الربانی والمرعاۃ)
[41] کسی ذاتی غرض،تجارت،تعلیم،علاج وغیرہ سے جائے اور حج وعمرہ کا ارادہ نہ ہو تو بلا احرام حدود ِ حرم میں داخل ہوسکتا ہے۔(حوالہ جات ِ سابقہ)
[42] پاک وہند سے ہوائی جہاز سے آنے والے لوگ احرام کی چادریں اور خواتین احرام کے کپڑے پہن کر چلیں اور جہاز کے عملے کے یہ بتانے پر کہ میقات سے گزرنے لگے ہیں ،وہاں سے لَبَّیْکَ.... پکارنا شروع کردیں ۔ہوائی مسافروں کا جہاز میقات سے گزر کر جدہ آتا ہے، لہٰذا انکے لئے جدہ میقات نہیں ہے۔(تنبیہات علیٰ أنّ جدہ لیست میقاتا للشیخ محمد عبداللّٰہ بن حمید والمرعاۃ ۶؍۲۳۵۔۲۳۸)
احرام باندھنے کا طریقہ:
[43] غسل کرکے احرام باندھنا سنت ہے۔(ترمذی،ابن خذیمہ،دارقطنی،بیہقی)
حیض والی عورتیں بھی غسل کر لیں اور احرام باندھ لیں ۔(صحیح مسلم)سردی یاکسی وجہ سے آپ غسل نہ کر سکیں تو بھی کوئی حرج نہیں ۔(شرح مسلم نووی،الفتح الربانی)
[44] غسل یا وضوء کرکے احرام کی نیّت کرنے سے پہلے مردوں کا بدن پر خوشبولگانا جائز ہے،چاہے اسکا اثر بعد میں دیر تک ہی کیوں نہ رہے۔(صحیح بخاری ومسلم)
[45] مرد،دوسفید چادریں لے لیں ،عورتیں معمول کا صاف ستھرا اور موٹا و ساتر لباس ہی بطور ِ احرام استعمال کرلیں ۔مرد سر کو ننگا رکھیں اور ایسا جوتا پہنیں جو ٹحنوں کو نہ ڈھانپے۔عورتیں