کتاب: مسائل قربانی - صفحہ 95
’’بارگاہِ الٰہی میں سب سے فضیلت والے دن یوم النحر اور یوم القر [1] ہیں۔‘‘ (ب) عشرہ ذوالحجہ کے اعمال رب رحمن و رحیم کی طرف سے عشرہ ذوالحجہ اہل ایمان کے لیے اجر و ثواب حاصل کرنے کا عظیم الشان اور سنہری موقع ہے،کہ ان دنوں کی معمولی درجہ کی نیکی بھی دوسرے دنوں کی اعلیٰ درجہ کی نیکیوں سے افضل ہے۔اس لیے اللہ والے ان دنوں میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرکے زادِ آخرت جمع کرنے کی شدید جدوجہد کرتے تھے۔امام دارمی نے حضرت سعید بن جبیر کے متعلق نقل کیا ہے: ’’کَانَ سَعِیْدُ بْنُ جُبَیْرٍ إِذَا دَخَلَ أَیَّامُ الْعَشْرِ اِجْتَہَدَ اِجْتِہَادًا حَتَّی مَا یَکَادُ یَقْدِرُ عَلَیْہِ۔‘‘[2] ’’جب عشرہ[ذوالحجہ]داخل ہوجاتا،تو سعید بن جبیر رحمہما اللہ تاحد استطاعت شدید عبادت کرتے۔‘‘ ان ایام میں کچھ اعمال کرنے کا احادیث شریفہ میں خصوصی طور پر ذکر آیا ہے اور وہ اعمال درج ذیل ہیں: ۱:کثرت سے تہلیل،تکبیر اور تحمید کہنا: امام احمد نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] گیارہ ذوالحجہ کو ’’یوم القر‘‘ کہتے ہیں،کہ حجاج اس دن منیٰ میں ٹھہرتے ہیں۔(ملاحظہ ہو:النہایۃ فی غریب الحدیث والأثر،مادۃ ’’قرر‘‘،۴؍۳۷)۔ [2] سنن الدارمي،باب فضل العمل في العشر،جزء من الروایۃ ۱۷۸۱،۱؍۳۵۷۔