کتاب: مسائل قربانی - صفحہ 93
۵: عشرہ ذوالحجہ کے فضائل میں سے ایک بات یہ بھی ہے،کہ ان میں سے نواں دن یوم عرفہ ہے اور یہ وہی دن ہے،جس میں اللہ تعالیٰ نے دینِ اسلام کو مکمل فرمایا اور اہل اسلام پر اپنی نعمت کو پورا فرمایا۔ امام بخاری نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ ایک یہودی شخص نے ان سے کہا: ’’یَا أمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ!آیَۃٌ فِي کِتَابِکُمْ تَقْرَؤُوْنَہَا،لَوْ عَلَیْنَا مَعْشَرَ الْیَہُوْدِ نَزَلَتْ لَاتَّخَذْنَا ذٰلِکَ الْیَوْمَ عِیْدًا۔‘‘ ’’اے امیر المومنین!تمہاری کتاب میں ایک آیت ہے،جس کو تم پڑھتے ہو،اگر ہم یہودیوں پر وہ نازل ہوتی،تو ہم اس کے یومِ نزول کو عید بنا لیتے۔‘‘ انہوں نے دریافت کیا:’’أَیُّ آیَۃ؟‘‘ ’’کون سی آیت؟‘‘ اس نے کہا: {اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا}[1] [آج کے دن میں نے تمہارے لیے،تمہارا دین کامل کردیا اور اپنی نعمت تم پر پوری کردی اور تمہارے لیے اسلام کو بطورِ دین پسند کرلیا]۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’قَدْ عَرَفْنَا ذٰلِکَ الْیَوْمَ وَالْمَکَانَ الَّذِيْ نَزَلَتْ فِیْہِ عَلَی النَّبِيَّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم،وَہُوَ قَائِمٌ بِعَرَفَۃَ،یَوْمَ جُمْعَۃٍ۔‘‘[2]
[1] سورۃ المائدۃ ؍ جزء من الآیۃ ۳۔ [2] صحیح البخاري،کتاب الإیمان،باب زیادۃ الإیمان ونقصانہ،رقم الحدیث ۴۵،۱؍۱۰۵۔