کتاب: مسائل عیدین - صفحہ 50
-۱۶- نمازِ عیدین میں تکبیراتِ زائدہ کی تعداد اور وقت نمازِ عیدین دیگر نماوں کی طرح دو رکعت نماز ہے، البتہ اس میں تکبیراتِ زائدہ ہیں۔ ان تکبیرات کی تعداد اور وقت کے بارے میں مسنون طریقہ یہ ہے، کہ پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ کے بعد اور قرأت سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں کھڑے ہونے کے بعد اور قرأت سے پہلے پانچ تکبیریں کہی جائیں۔ اس بارے میں چند ایک دلائل درجِ ذیل ہیں: ا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازِ عید میں تکبیراتِ زائدہ کی تعداد کے بارے میں امام احمد اور امام ابن ماجہ نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے، کہ: ’’أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم کَبَّرَ فِيْ عِیْدٍ ثِنْتَيْ عَشَرَۃَ تَکْبِیْرَۃً: سَبْعًا فِيْ الْاُوْلٰی، وَخَمْسًا فِیْ الْآخِرَۃِ، وَلَمْ یُصَلِّ قَبْلَہَا وَلَا بَعْدَھَا۔‘‘[1] ’’یقینا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے[نمازِ]عید میں بارہ تکبیریں کہیں۔ سات پہلی
[1] المسند، رقم الحدیث ۶۶۸۸، ۱۰/۱۶۵؛ وسنن ابن ماجہ، أبواب إقامۃ الصلاۃ، باب ما جاء کم یکبّر الإمام في صلاۃ العیدین، رقم الحدیث ۱۲۷۱، ۱/۲۳۳۔ الفاظِ حدیث المسند کے ہیں۔ حافظ ابن حجر نے اس کے متعلق لکھا ہے: ’’وَرَوَاہُ أَحْمَدُ وَأَبُوْدَاوٗدَ وَابْنُ مَاجَہَ وَالدَّارقُطْنِيُّ مِنْ حَدِیْث عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ رضی اللہ عنہ، وَصَحَّحَہُ أَحْمَدُ وَعَلِيٌ وَالْبُخَارِيُّ فِیْمَا حَکَاہُ التِّرْمَذِيُّ۔‘‘(التلخیص الحبیر ۲/۸۵)۔ ’’اسے احمد، ابوداؤد، ابن ماجہ اور دار قطنی نے عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے روایت کیا ہے اور ترمذی کے بیان کے مطابق احمد، علی[ابن المدینی]اور بخاری نے اسے[صحیح]قرار دیا ہے۔‘‘]امام نوویؒ فرماتے ہیں: ’’عمرو بن شعیب کی یہ حدیث[صحیح]ہے۔ ابوداؤد وغیرہ نے[اسانید حسنہ]کے ساتھ روایت کیا ہے‘‘(المجموع ۵/۲۱)۔ شیخ احمد شاکر اور شیخ البانی نے اسے[حسن صحیح]قرار دیا ہے۔(ملاحظہ ہو: ھامش المسند، ۱/۱۶۵؛ وصحیح سنن ابن ماجہ ۱/۲۱۵)۔