کتاب: مسائل عیدین - صفحہ 37
’’اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ، لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ۔‘‘[1] ج: امام ابن ابی شیبہ نے عکرمہ سے روایت نقل کی ہے کہ انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے بارے میں بیان کیا: ’’أَنَّہٗ کَانَ یَقُوْلُ: ’’اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰہُ أَکْبَرُ وَأَجَلُّ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ۔‘‘[2] وہ[تکبیرات میں]کہا کرتے تھے:’’اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰہُ أَکْبَرُ کَبِیْرًا، اَللّٰہُ أَکْبَرُ وَأَجَلُّ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ۔‘‘[3] الفاظِ تکبیر کے متعلق- واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب- یہی بات معلوم ہوتی ہے، کہ مخصوص الفاظ کی پابندی نہیں، البتہ حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے کسی ایک سے ثابت شدہ الفاظ کے ساتھ تکبیرات کہنا زیادہ پسندیدہ ہے۔ -۱۰- تکبیرات کون کہے؟
[1] [ترجمہ: اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے ہیں، اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے ہیں، اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہی کے لیے سب تعریفیں ہیں]۔ [2] المصنف، کتاب الصلوات، کیف یکبر یوم عرفۃ؟ ۲/۱۶۸۔ [3] [ترجمہ: اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے ہیں، بہت بڑے، اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے ہیں، بہت بڑے، اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے اور[سب سے]زیادہ بزرگی والے ہیں، اللہ تعالیٰ[سب سے]بڑے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہی کے لیے سب تعریفیں ہیں۔]