کتاب: مسائل عیدین - صفحہ 17
’’کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم یَلْبَسُ یَوْمَ الْعِیْدِ بُرْدَۃً حَمْرَائَ۔‘‘[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن سرخ دھاریوں والی چادر زیب تن فرماتے تھے۔‘‘ عید کے موقع پر عمدہ لباس پہننے کے لیے اس حدیث سے بھی استدلال کیا گیا ہے، جسے امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے، کہ انھوں نے کہا: ’’عمر رضی اللہ عنہ ایک موٹے ریشمی جبہ کو، جو بازار میں فروخت ہورہا تھا، اٹھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِبْتَعْ ہٰذِہِ، تَجَمَّلْ بِہَا لِلْعِیْدِ وَالْوَفُوْدِ۔‘‘ ’’یا رسول اللہ- صلی اللہ علیہ وسلم -! اسے خرید لیجیے، عید اور وفود سے ملاقات کے وقت زینت کے لیے پہنا کیجیے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ’’إِنَّمَا ہٰذِہِ لِبَاسُ مَنْ لَّا خَلَاقَ لَہٗ۔‘‘[2] ’’یہ تو ان لوگوں کا لباس ہے، جن کا[آخرت میں]کچھ حصہ نہیں۔‘‘ امام بخاری نے اس پر حسبِ ذیل عنوان لکھا ہے: [بَابٌ فِيْ الْعِیْدَیْنِ وَالتَّجَمُّلِ فِیْہِ][3] [عیدین اور ان کے موقع پر زینت کا اہتمام کرنے کے بارے میں باب] حافظ ابن حجر تحریر کرتے ہیں، کہ حدیث کا یہ عنوان اس بات سے لیا گیا ہے، کہ
[1] مجمع الزوائد، أبواب العیدین، باب اللباس یوم العید، ۲/۱۹۸۔ حافظ ہیثمی لکھتے ہیں: ’’اسے طبرانی نے[الأوسط]میں روایت کیا ہے اور اس کے روایت کرنے والے[ثقہ]ہیں‘‘(المرجع السابق ۲/۱۹۸)؛ نیز ملاحظہ ہو: سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، رقم الحدیث ۱۲۷۹، ۳/۲۷۴۔ [2] صحیح البخاري، کتاب العیدین، جزء من رقم الحدیث ۹۴۸، ۲/۴۳۹۔ [3] المرجع السابق ۲/۴۳۹۔