کتاب: مرد و زن کی نماز میں فرق ؟ - صفحہ 18
’’رائے میں ماہر تھا بڑا علّامہ وبلند مرتبہ تھالیکن حدیث ضبط کرنے میں ناکارہ تھا۔‘‘ 4 امام ابن معین کہتے ہیں : (لَیْسَ بِشَیْے) ’’وہ کوئی کام کی چیز نہیں ہے۔‘‘ اور ایک دفعہ کہا کہ وہ ضعیف ہے۔ 5 امام النسائی نے کہا : ’’ ضعیف ہے۔‘‘ 6 امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کہتے ہیں : ’’ مناسب نہیں کہ اس سے روایت لی جائے۔‘‘ 7امام ابوداؤد کہتے ہیں : ’’ محدّثین نے اسے چھوڑدیا ہے اور یہ جہمی تھا۔‘‘ 8امام ابن عدی کہتے ہیں :’’ اس کی روایت میں ضُعف واضح ہے اور عام طور پر یہ جو کچھ روایت کرتا ہے اس کی متابعت نہیں کی جاتی ہے۔‘‘ 9امام ابن حبان فرماتے ہیں : (کَانَ مِنْ رُؤَسَائِ الْمُرْجِئَۃِ مِمَّنْ یُبْغِضُ السُّنَنَ وَمُنْتَحِلِیْھَا) ’’مرجیؤں کے سرغنوں میں سے تھا اور ان میں سے ہے جو سنتوں کے ساتھ اور اُن پر عمل کرنے والوں کے ساتھ بُغض رکھتے ہیں ۔‘‘ [1] 10امام بخاری اس کے متعلق فرماتے ہیں : (ضَعِیْفٌ صَاحِبُ الرَّأْیِ) ’’ضعیف ہے، اہل ِرائے سے تھا۔‘‘ 11امام ابو حاتم الرازی اس کے متعلق کہتے ہے: (کَانَ مُرْجِئاً کَذَّاباً) ’’جھوٹا مرجی ٔتھا۔‘‘ 12 امام ابن سعد کہتے ہیں : (کَانَ مُرْجِئاً وَھُوَ ضَعِیْفٌ عِنْدَھُمْ فِی الْحَدِیْثِ وَکَانَ مَکْفُوْفاً)
[1] میزان الاعتدال۱؍۵۷۴