کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 76
صرف اللہ وحدہ عبادت کا مستحق ہے الحمدلله وحده، والصلوة والسلام علي من لانبي بعده، وعلي آله وصحبه عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز کی طرف سے ہر اس مسلمان کے نام جو اس تحریر سے مطلع ہو۔اللہ تعالیٰ مجھے اور سب مسلمانوں کو دین کی سمجھ بوجھ اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطافرمائے! السلام عليكم ورحمة اللّٰه وبركاته ۔ اما بعد: اس نصیحت کے ذریعےان بعض منکر امور کے سلسلہ میں تنبیہ کرنامقصود ہے جن میں بہت سے لوگ ازراہ جہالت مبتلا ہوچکے ہیں اورخواہشات نفس کا پجاری بنانے کے لیے شیطان ان کے افکار اورعقلوں سے کھیل رہا ہے۔ ان امورمیں سے ایک یہ بھی ہے ۔۔۔جیساکہ اس کے بارے میں مجھے خبر پہنچی ہے۔۔۔کہ بعض لوگ دوسروں کو اپنی عبادت کی دعوت دیتے ہیں اورکئی ایسے امور کے مدعی ہیں جن سے عوام اس وہم میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ انہیں بھی اس کائنات میں تصرف حاصل ہے، لہذا انہیں نفع ونقصان کے لیے پکارا جاسکتا ہے۔ حالانکہ جو شخص اپنی عبادت کی لوگوں کو دعوت دے وہ فرعون اور اس جیسے دیگر بڑےبڑے مجرموں اور کافروں سے مشابہت رکھتا ہے ۔عبادت کی مستحق صرف اورصرف اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی ذات گرامی ہے، اپنے کمال قدرت وعلم اورمخلوق سے بے نیازی کے باعث صرف اسی کو عبادت کا استحقاق حاصل ہے اوراس کے سوا کوئی اورمستحق عبادت نہیں، چنانچہ اسی مقصد کی خاطر انبیاء کرام کو مبعوث کیا اورکتابوں کو نازل کیا گیا اوراسی کی خاطر جہاد کا بازار گرم کیا گیا ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ﴾ (الذاریات۵۱ /۵۶) ’’اور میں نے جنوں اورانسانوں کو اس لیے پیدا کیا ہے کہ وه میری ہی عبادت کریں۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّن يَدْعُو مِن دُونِ اللّٰه مَن لَّا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَن دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ ﴿٥﴾وَإِذَا حُشِرَ‌ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِ‌ينَ﴾ (الاحقاف۴۶ /۵۔۶) ’’اوراس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہوسکتا ہے، جو ایسے کو پکارے جو قیامت تک اسے جواب نہ دے سکے اور ان کو، ان کے پکارنے کی خبر نہ ہو اورجب لوگ جمع کیے جائیں گےتووہ ان کے دشمن ہوں گے اوران کی پرستش سے انکار کریں گے ۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿وَمَن يَدْعُ مَعَ اللّٰه إِلَـٰهًا آخَرَ‌ لَا بُرْ‌هَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَ‌بِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُ‌ونَ﴾ (المومنون۲۳ /۱۱۷) ’’اورجو شخص اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہیں، تواس کا حساب اللہ ہی کے ہاں ہوگا۔یقینا کافر لوگ نجات سے محروم ہوں گے ۔‘‘