کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 53
کی تکمیل کے بعد اپنے رفیق اعلی کے پاس تشریف لے گئے۔ آج کی اس رات میرے لیکچر کا موضوع بہت عظیم اور بہت اہم ہے اوروہ ہے عقیدہ کا موضوع، یعنی یہ موضوع کہ توحید کیا ہے اوراس کی ضد کیا ہے۔ توحید وہ امر ہے جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے رسولوں کو مبعوث فرمایا، کتابیں نازل فرمائیں اورجنوں اورانسانوں کو پیدا فرمایا، اصل مسئلہ توحید ہے اورباقی تمام احکام اس کے تابع ہیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ﴾ (الذاریات۵۱ /۵۶) ’’ اور میں نے جنوں اورانسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وه صرف میری ہی عبادت کریں۔‘‘ اس کےمعنی یہ ہیں کہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی ذات گرامی کو عبادت کے لیے مخصوص قراردےلیں اورصرف اسی ہی کی عبادت کریں، جنوں اورانسانوں کوعبث اوربے معنی پیدا نہیں کیا گیا اورنہ اس کے لیے کہ وہ کھائیں پئیں، محلات تعمیر کریں، نہریں جاری کریں، درخت لگائیں اورنہ انہیں دنیا کے دوسرے اہم کاموں کے لیے پیدا کیا گیا ہے بلکہ ان کی تخلیق کا مقصد یہ ہے کہ اپنے رب کی عبادت کریں، اس کی تعظیم بجالائیں، اس کے ارشادات کے سامنے سرجھکا دیں، اس کے نواہی سے باز رہیں، اس کی حدود کے پاس رک جائیں، بندوں کو اس کی طرف متوجہ کریں اوران کی اس کے حق کی طرف رہنمائی کریں اوراس نے اپنے بندوں کے لیے انواع واقسام کی نعمتیں اس لیے پیدا فرمائی ہیں تاکہ ان کے استعمال سے اس کی اطاعت بندگی کے لیے ان میں توانائی آجائے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْ‌ضِ جَمِيعًا﴾ (البقرۃ۲ /۲۹) ’’وہی تو ہے جس نے سب چیزیں جو زمین میں ہیں، تمہارے لیے پیدا کیں ۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿وَسَخَّرَ‌ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْ‌ضِ جَمِيعًا مِّنْهُ﴾ (الجاثیۃ۱۳ /۴۵) ’’ اورآسمان وزمین کی سب (تمام)چیزوں کو اس نے اپنے حکم سے مطیع کردیا ہے ۔‘‘ اللہ جل وعلا نے بارشوں کو نازل فرمایا، اسی نے نہروں کو چلایا، اسی نے بندوں کے لیے رزق اورانواع واقسام کی نعمتوں تک رسائی کو آسان بنادیا تاکہ بندے انہیں استعمال کرکے اس کی اطاعت وبندگی کے لیے توانائی حاصل کرسکیں، اوریہ رزق اوریہ نعمتیں زندگی کے آخر تک ان کے لیے زاد راہ کا کام دیں اورتاکہ ان پر حجت قائم ہوجائے اورکسی قسم کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے ۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّ‌سُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللّٰه وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ﴾ (النحل۱۶ /۳۶) ’’اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور بت پرستی سے اجتناب کرو۔‘‘ فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا أَرْ‌سَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّ‌سُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ﴾ (الانبیاء۲۱ /۲۵) ’’اور جو رسول ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلےبھیجےان کی طرف یہی وحی نازل فرمائی کہ میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں پس تم سب میری ہی عبادت کرو۔‘‘ ارشاد ربانی ہے: