کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 51
ہوں، جن میں مدیر جامعہ برادر گرامی قدر جناب ڈاکٹر راشد بن راجح بطور خاص قابل ذکر ہیں کہ انہوں نے اس ملاقات کی مجھے دعوت دی، میں اللہ تعالیٰ سے اس کے اسماءحسنیٰ اور صفات علیا کے واسطہ سے یہ دعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کو دنیا وآخرت کی خیر وبھلائی اور سعادت کی توفیق عطا فرمائے! دینی بھائیو!سامعین کرام! ہم نے ابھی ابھی سورۂ حشر کی وہ آیات کریمہ سنی ہیں، جن کی ایک طالب علم نے تلاوت کی ہے، ان آیات کریمہ میں عبرت بھی ہے اور نصیحت بھی، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰه وَلْتَنظُرْ‌ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ ۖ وَاتَّقُوا اللّٰه ۚ إِنَّ اللّٰه خَبِيرٌ‌ بِمَا تَعْمَلُونَ﴾ (الحشر۵۹ /۱۸) ’’اےایمان والو!اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہئے کہ اس نے کل(یعنی فردائے قیامت)کے لیے کیا(سامان)بھیجا ہے اور(ہم پھر کہتے ہیں کہ)اللہ سے ڈرتے رہو، بےشک اللہ تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے ۔‘‘ اللہ عز وجل کی یہ ساری کتاب مقدس اول سے آخر تک سراپا نصیحت ودعوت خیر ہے، اس میں اسباب نجات وسعادت کی یاد دہانی ہے اور ترغیب وترہیب کی تلقین بھی، لہٰذا سب مسلمانوں کو چاہیئے کہ اس کتاب میں خوب غور وفکر کریں اور امر ونہی کی پہچان کے لیے اس کی کثرت سے تلاوت کریں تاکہ جس بات کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے، مومن اس کے مطابق عمل کر سکے اور جس بات سے اس نے منع فرمایا ہے، مرد مومن اس سے رک جائے۔ کتاب اللہ سراپا ہدایت ونور اور اس میں ہر خیر وبھلائی کے لیے رہنمائی کا سامان ہے، ہر شر سے بچنے کی تلقین ہے، اس میں مکارم اخلاق اور محاسن اعمال کی دعوت ہے اور اس میں برے اخلاق واعمال سے بچنے کی تلقین بھی ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ إِنَّ هَـٰذَا الْقُرْ‌آنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَم﴾ (الاسراء۱۷ /۹) ’’ یقیناً یہ قرآن وه راستہ دکھاتا ہے جو سب سے سیدھا ہے ۔‘‘ یعنی قرآن مجید اس راستہ کی طرف رہنمائی کرتا ہے جو سب سے زیادہ ہدایت والا، سیدھا اور صحیح راستہ ہے، جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَاءٌ﴾ (فصلت٤١ /٤٤) ’’آپ کہہ دیجئے! کہ یہ تو ایمان والوں کے لیے ہدایت و شفا ہے ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَ‌كٌ لِّيَدَّبَّرُ‌وا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ‌ أُولُوالْأَلْبَابِ﴾(ص٣٨ /۲۹) ’’(یہ)بابرکت کتاب ہے جو ہم نے آپ کی طرف نازل کی ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں پر غور کریں اور تاکہ عقلمند لوگ نصیحت حاصل کریں ۔‘‘ مزید ارشاد فرمایا: ﴿وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَـٰذَا الْقُرْ‌آنُ لِأُنذِرَ‌كُم بِهِ وَمَن بَلَغَ﴾ (الانعام۶ /۱۹) ’’اور یہ قرآن مجید مجھ پر اس لیے اتارا گیا ہے کہ میں اس کے ذریعے سے تم کو اور جس جس شخص تک یہ