کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 50
چلنے والوں کا عقیدہ ہے جو اللہ تعالیٰ کو صفات کمال سے معطل قرار دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کو معدومات، جمادات اور مستحیلات کی صفات کے ساتھ موصوف قرار دیتے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ کی ذات گرامی اس سے بہت ہی بلند وبالا اور ارفع واعلیٰ ہے۔ اشاعرہ نے اللہ تعالیٰ کی بعض صفات کی نفی کی اور بعض کو تسلیم کیا حالانکہ ان کے لیے یہ لازم ہے کہ جن صفات کی انہوں نے نفی کی ہے ان کو بھی اسی طرح مانیں جس طرح دیگر صفات کو مانتے ہیں، لیکن انہوں نے سمعی اور عقلی دلائل کی مخالفت کی اور واضح اور بین تناقض کا شکار ہو گئے۔ ان گمراہ فرقوں کے برعکس اہل سنت والجماعت اللہ تعالیٰ کی ان صفات کو تسلیم کرتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے ثابت کیا ہے یا جن اسماء وصفات کمال کو اس کے رسول حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے ثابت کیا ہے۔اہل سنت، اللہ تعالیٰ کو اس کی مخلوق کے ساتھ مشابہت سے اس طرح پاک قرار دیتے ہیں کہ اس میں تعطیل کا شائبہ نہ ہو۔یہ کتاب وسنت کے دلائل کو اسی طرح مانتے ہیں جس طرح یہ ہیں، یعنی نہ ان میں تحریف کرتے ہیں اور نہ تعطیل، اس لیے یہ اس تناقض سے محفوظ ہیں جس میں دوسرے گمراہ فرقے مبتلا ہیں، جیسا کہ تفصیل کے ساتھ پہلے بیان کیا جا چکا ہے اور یہی راہ نجات، دنیا وآخرت کی سعادت اور صراط مستقیم ہے جس پر اس امت کے سلف اور ائمہ کرام گامزن رہے۔ امت کے اس آخری دور کی اصلاح بھی صرف اسی چیز سے ہوگی جس سے اس امت کے پہلے دور کی اصلاح ہوئی اور یہ کہ کتاب وسنت کی پیروی کی جائے اور جو چیز ان کے مخالف ہو اسے ترک کر دیا جائے۔ واللّٰه ولي التوفيق‘وهو سبحانه حسبنا ونعم الوكيل‘ولا حول ولا قوة الا به‘وصلي اللّٰه وسلم علي عبده ورسوله نبينا محمد وآله وصحبه ۔ توحید اور اس کی اقسام الحمد لله رب العالمين’والعاقبة للمتقين’والصلاة والسلام علي عبده ورسوله وخليله وامينه علي وحيه وصفوته من خلقه’نبينا وامامنا وسيدنا محمد بن عبدالله’وعلي آله واصحابه’ومن سلك سبيله واهتدي بهداه الي يوم الدين۔۔ اما بعد: میں اللہ عز وجل کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے دینی بھائیوں اور عزیز بچوں کے ساتھ اس ملاقات کا موقع عطا فرمایا، اللہ تعالیٰ کے حضور دست بدعا کرتا ہوں کہ وہ اس ملاقات کو بابرکت بنا دے، ہمارے دلوں اور عملوں کی اصلاح فرما دے، ہمیں دین کی سمجھ بوجھ اور اس پر ثابت قدمی عطا فرمائے، دنیا بھر میں بسنے والے تمام مسلمانوں کی اصلاح فرما دے، اچھے لوگوں کو مسلمانوں کا حکمران بنا دے اور ان کے قائدین کی اصلاح فرما دے اور داعیان ہدایت بکثرت فرما دے۔انه جواد كريم- میں اس جامعہ، جامعہ ام القری کی انتظامیہ کا ’’مرکز الصیفی ‘‘میں اس پروگرام کے انعقاد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتا