کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 42
ایمان بالملائکہ کے دوپہلوہیں، ایک پہلواجمال کا اوردوسراتفصیل کا۔پس مومن کا اس بات پر ایمان ہو کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کی ایک ایسی مخلوق ہیں، جنہیں اس نے اپنی اطاعت کے لیے پیدا فرمایا ہے اوران کے بارے میں یہ فرمایا ہے :
﴿ بَلْ عِبَادٌ مُّكْرَمُونَ ﴿٢٦﴾ لَا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَهُم بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ ﴿٢٧﴾ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَىٰ وَهُم مِّنْ خَشْيَتِهِ مُشْفِقُونَ ﴾(الانبیاء۲۱ /۲۶۔۲۸)
’’وہ اس کے معززبندے ہیں، اس سے آگے بڑھ کر بول نہیں سکتے اوراس کے حکم پر عمل کرتے ہیں ۔جو کچھ ان کے آگے ہوچکا ہے اورجو پیچھے ہوگا، وہ سب سے واقف ہے اوروہ (اس کے پاس کسی کی )سفارش نہیں کر سکتے مگر اس شخص کی جس سے اللہ خوش ہواوروہ اس کی ہیبت سےڈرتے ہیں ۔‘‘
فرشتوں کی بہت سی قسمیں ہیں، ان میں سے کچھ تووہ ہیں جو حاملین عرش الٰہی ہیں، کچھ جنت وجہنم کے داروغے ہیں اورکچھ وہ ہیں جن کی دیوٹی بندوں کے اعمال کو محفوظ کرنے پر لگائی گئی ہے۔اسی طرح ان فرشتوں پر ہمارا تفصیلی ایمان ہے جن کا اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نام لے کرفرمایا ہے، مثلا جبریل، میکائیل، مالک (داروغۂ جہنم)اوراسرافیل، جسے نفخ صور پر مامورکیا گیا ہے۔احادیث صحیحہ میں بھی فرشتوں کاذکر آیا ہے، چنانچہ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی صحیح حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"فرشتوں کو نورسے، جنوں کو بھڑکتی ہوئی آ گ سے اورآدم کو اس چیز سے پیدا کیا گیا جس کا تمہارے سامنے بیان کیا جاچکا ہے۔"(صحیح مسلم)اسی طرح کتابوں پر بھی اجمالی ایمان واجب ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے نبیوں اوررسولوں پر کتابیں نازل فرمائیں تاکہ حق کو بیان کیا جاسکے اوراس کی طرف دعوت بھی دی جاسکے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
﴿ لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ﴾(الحدید۵۷ /۲۵)
’’یقیناہم نے اپنے رسولوں کو کھلی نشانیاں دے کر بھیجااوران پر کتابیں نازل کیں اورترازو(یعنی قواعد عدل) تاکہ لوگ انصاف پر قائم رہیں ۔‘‘ اورفرمایا:
﴿ كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللّٰه النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ ﴾ (البقرۃ۲ /۲۱۳)
’’(پہلےتو سب )لوگوں کا ایک ہی مذہب تھا (لیکن وہ آپس میں اختلاف کرنے لگے)تو اللہ تعالیٰ نے (ان کی طرف)بشارت دینے اورڈرانے والے پیغمبر بھیجے اوران پر سچائی کے ساتھ کتابیں نازل کیں تاکہ جن امور میں لوگ اختلاف کرتے تھے، ان کا ان میں فیصلہ کردے ۔‘‘
تفصیل کے ساتھ ہمارا ان کتابوں پر ایمان ہے جن کا اللہ تعالیٰ نے نام لیا ہے، مثلا تورات، انجیل، زبور، اورقرآن مجید جوان سب سے افضل اورآخری، ان کی نگہبان اورتصدیق کرنے والی کتاب ہے۔تمام امت پر یہ واجب ہے کہ کتاب کی اتباع کرے اوراس کے احکام کو نافذ کرے۔کتاب اللہ کے ساتھ ساتھ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور اس کا نفاذ بھی واجب ہے کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اپنے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوتمام جنوں اور انسانوں کی طرف مبعوث فرمایا ہے اوران پر اس قرآن مجید کو نازل فرمایا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے مابین اس کتاب کی روشنی میں فیصلے فرمائیں۔اس کتاب کو