کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 208
غسل حیض کے بعدخون کا دوبارہ جاری ہونا سوال : معمول کے پانچ ایام گزار کرغسل کرنے کے بعد کبھی کبھی یہ دیکھتی ہوں کہ غسل کے فوراً بعد نہایت معمولی سی مقدار میں خون آیا ہے، ہمیشہ اس طرح نہیں ہوتا بلکہ ہردویا تین حیضوں کے بعد اس طرح ہوتا ہے، تو سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے معمول کے پانچ ایام گزار کر نماز، روزہ شروع کردوں یا اس چھٹے د ن کو بھی معمول کادن شمار کروں اورنماز، روزہ ادانہ کروں؟ جواب : طہارت کے بعد خارج ہونے والا مادہ اگر زرد یا مٹیالے رنگ کا ہے تو اسے کچھ بھی نہیں سمجھا جائے گااوراس کاحکم پیشاب کے حکم میں ہوگا۔ہاں البتہ اگر وہ صاف طورپر خون ہوتواسے حیض شمارکیا جائےگااورتمہیں دوبارہ غسل کرنا ہوگا کیونکہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا۔۔۔(ان کاشمارصحابیات میں ہے۔۔۔)سے روایت ہے کہ ’’طہارت کے بعد ہم زردیا مٹیالے رنگ کے خارج ہونے والے پانی کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں ۔‘‘ ایام حیض میں بے قاعدگی سوال : میں بیالیس سال کی ایک خاتون ہوں، مجھے پہلے چاردن ایام آتے ہیں پھر تین دن تک بند رہنے کے بعد ساتویں دن پھر شروع ہوجاتے ہیں لیکن یہ ایام پہلے کی نسبت خفیف ہوتے ہیں اوران میں خون کا رنگ مٹیالا ہوتا ہے اوریہ سلسلہ بارہ دن تک جاری رہتا ہے، مجھے خون کی کمی کا عارضہ لاحق تھا جو بحمداللہ علاج سے ٹھیک ہوگیا ہے اوراب میں نے اپنی مذکورہ ان دونوں حالتوں کے بارے میں متقی وپرہیز گاراطباء سے مشورہ کیا ہے توانہوں نےیہ کہا ہے کہ میں چار دنوں کے بعد غسل کرکے نماز، روزہ اوردیگر عبادات شروع کردیا کروں اورگزشتہ دوسال سے میں طبیب کے اس مشورہ پر عمل بھی کررہی ہوں لیکن اب بعض خواتین نے یہ کہا ہے کہ مجھے آٹھ دن تک انتظار کرنا چاہئے امید ہے کہ آنجناب صحیح صورت کی طرف میری رہنمائی فرمائیں گے؟ جواب : مذکورہ بالاچاراورچھ یہ تمام، حیض کے ایام ہیں، لہذا ان دنوں میں نماز، روزہ چھوڑدواوران مذکورہ ایام میں تمہارے شوہر کے لیے وظیفہ زوجیت اداکرنا بھی حلال نہیں ہے، چاردنوں کے بعد غسل کرکے نماز شروع کرلو اورچاراورچھ ایام کے مابین کی مدت طہارت میں میاں بیوی کے تعلقات بھی حلال ہیں، ان دنوں میں روزہ رکھنے میں بھی کوئی امر مانع نہیں ہے اوراگرماہ رمضان ہو تو ان دنوں میں روزے رکھنا واجب ہوگا، اسی طرح جب یہ دوسری دفعہ کے چھ دن پورےہوجائیں توپھر غسل کرو اوردیگر تمام پاک عورتوں کی طرح نماز، روزہ اداکرو، بات یہ ہے کہ ایام حیض میں کمی بیشی ہوسکتی ہے اوریہ ایام یکجابھی آسکتے ہیں اورالگ الگ بھی!اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی رضا کے مطابق عمل کی توفیق بخشے، ہمیں، آپ کو اورتمام مسلمانوں کو دین کی سمجھ اورثابت قدمی عطافرمائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی کیفیت عبدالعزیز بن عبداللہ بن بازکی طرف سے ہراس مسلمان کے نام جویہ پسند کرتا ہے کہ وہ اس طرح نماز پڑھے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا کرتے تھے تاکہ اس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان پر عمل ہوجائے کہ: ((صَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي)) (صحيح بخاري) ’’ تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح مجھے نمازپڑھتے ہوئے دیکھتے ہو ۔‘‘