کتاب: مقالات و فتاویٰ ابن باز - صفحہ 152
یہ دونوں آیات کریمہ اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ مسلمانوں پر یہ واجب ہے کہ جب بھی ان میں عقیدہ یا کسی دوسرے مسئلہ میں نزاع ہوتو اسے اللہ سبحانہ وتعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا دیں، اس سے ان کے سامنے حق واضح ہوجائے گا، ان میں اختلاف اوردشمنوں کے خلاف ان کی صفوں میں اتحاد پیدا ہوجائے گا، ہرگروہ کا اپنے باطل موقف پر ڈٹے رہنا اورحق پر قائم دوسرے گروہ کی با ت کو تسلیم نہ کرنا، اس طرز عمل کی شریعت میں ممانعت ہے اوریہی دشمنوں کے مسلمانو ں پر غلبہ اورتسلط کا سبب ہے، وہ شخص حد درجہ قابل ملامت ہے جو باطل پر جما رہتا ہے اورحق قبول کرنے سے انکار کرتا ہے لیکن جو شخص حق کو اختیار کرے اس کی دعوت دے، اس کی مخالفت کرنے والے کے باطل موقف کوواضح کردے تویہ شخص قابل ملامت نہیں بلکہ اس قابل ہے کہ اس کا شکریہ اداکیا جائے، ایسے ہی شخص کے لیے دواجرہیں ایک اجتہاد کا اجراوردوسراحق کو پالینے کا اجر۔
(۸)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عہد سے لے کر آج تک اہل سنت والجماعت کا مذہب ایک ہی ہے
شیخ صابونی نے اپنے دوسرے مقالہ میں ذکرکیا ہے کہ اہل سنت کے دومذہب مشہور ہیں(۱)مذہب سلف اور(۲)مذہب خلف۔۔۔۔۔الخ
یہ بات بالکل غلط ہے اورہمارے علم کے مطابق صابونی سے پہلے کسی نے آج تک یہ بات نہیں کی کیونکہ اہل سنت کا صرف ایک ہی مذہب ہےاوریہ وہی مذہب ہے جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اوران کے تابعین عمل پیراتھے اوروہ یہ کہ اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات پر اسی طرح ایمان لایا جائے، جس طرح یہ وارد ہیں اوران پر ایمان لایا جائے کہ یہ حق ہیں اوراللہ تعالیٰ کی ذات گرامی ان اسماء وصفات سے اسی طرح موصوف ہے جس طرح اس کے شایان شان ہے، ان میں تحریف، تعطیل، تکییف، تمثیل، ظاہر معنی کے بجائے تأویل اورتفویض کے اہل سنت قائل نہیں بلکہ اہل سنت کا ایمان ہے کہ ان کے معنی معلوم ہیں اوروہ حق اوراللہ تعالیٰ کی ذات گرامی کے لائق ہیں کہ وہ ان میں سے کسی بھی چیز میں اپنی مخلوق سے مشابہت نہیں رکھتا اورخلف کا مذہب اس کے خلاف ہے جیسا کہ ہروہ شخص اسے جانتا ہے جس نے دونوں کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہو، اس کے بعد صابونی نے جو یہ ذکر کیا ہے کہ اہل سنت صفات کے معانی کے علم کو اللہ تعالیٰ کے سپردکرتے ہیں اور اسے انہوں نے بار بار کئی مقامات پر ذکر کیا ہے توان کی یہ بات غلط ہے اوراہل سنت کی طرف انہوں نے ایک ایسی بات کو منسوب کیا ہے، جس سے وہ بری ہیں جیسا کہ قبل ازیں ہم تمام اہل سنت کی طرف سے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کے کلام کے حوالہ سے اس کا جواب دے آئے ہیں کہ اہل سنت اللہ تعالیٰ کی طرف صفات کے معانی کو نہیں بلکہ ان کی کیفیت کے علم کو سپرد کرتے ہیں جیسا کہ پہلے بھی اس کی وضاحت کی جاچکی ہے۔
(۹)اہل سنت والجماعت کا مذہب یہ ہے کہ اثبات ونفی نص کی بنیادپر ہوگی
پھر صابونی نے ذکر کیا ہے ۔اللہ اسے ہدایت بخشے ۔۔۔کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ جسم، آنکھ، کان، زبان اورحلق سے پاک ہے۔۔۔یہ اہل سنت کا مذہب نہیں بلکہ یہ تواہل کلام مذموم کا مبنی برتکلف قول ہے۔ اہل سنت کا مذہب یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذات گرامی سے صرف اسی چیز کی نفی کرتے ہیں، جس کی نفی اس نے خود یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے اوراثبات بھی صرف اسی چیز کا کرتے ہیں جس کا اثبات اس نے خود یا اس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، ان مذکورہ بالاامور کا