کتاب: مقالات توحید - صفحہ 62
(( فَاِنَّ اللّٰہَ حَرَّمَ عَلَی النَّارِمَنْ قَالَ: لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ یَبْتَغِیْ بِذٰلِکَ وَجْہَ اللّٰہِ۔))
’’ جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے لآ اِلہٰ اِلّاَ اللّٰہُ کا اقرار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کے عذاب کو حرام کردیتا ہے ۔‘‘
حقیقت یہ ہے کہ کلمہ طیبہ دو ہی چیزوں پر دلالت کرتا ہے:
۱۔ خالص توحید۔ ۲۔ شرک کی نفی۔
شرک کی نفی اور خالص توحید، یہ دونوں آپس میں لازم و ملزوم ہیں ۔ جو شخص خالص توحید پرست نہیں وہ مشرک ہے اور جو سچا نہیں وہ منافق ہے۔
توحیدکے فوائد:
پہلافائدہ:.... توحید کی تینوں اقسام آپس میں ایک دوسرے کو متلازم [لازم و ملزوم] ہیں ۔ ان میں سے کوئی ایک قسم بھی دوسری سے جدا نہیں کی جاسکتی ۔ جو کوئی توحید کی کوئی ایک قسم بجا لائے اور دوسری کو چھوڑ دے تو وہ موحد نہیں ہوسکتا۔
دوسرا فائدہ:.... یہ بات جان لینی چاہیے کہ جن کفار سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہا د کیا تھا؛ وہ توحید ربوبیت کا اقرار کرتے تھے۔وہ اس بات کا اعتراف کرتے تھے کہ بیشک اللہ تعالیٰ ہی خالق ومالک ہے، وہی روزی دینے والا ہے ؛وہی زندگی اور موت دینے والا ہے۔نفع اورنقصان اسی کے ہاتھ میں ہے۔ وہی تمام نظام کی تدبیر کرتا ہے۔لیکن اس کے باوجود وہ اسلام میں داخل نہیں ہوسکے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ﴾ [یونس31]
’’آپ پوچھیں : کون ہے جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق پہنچاتا ہے یا وہ کون