کتاب: مقالات توحید - صفحہ 35
﴿وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِیَعْبُدُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ﴾ [البینہ 5]
’’اور انہیں حکم دیا گیا تھا کہ اخلاص کے ساتھ اﷲ کی بندگی کریں اسکے دین پر چلتے ہوئے۔‘‘
۲.... نبي کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کي اتباع :فرمان نبوت ہے:
((مَنْ عَمِلَ عََمَلًا مَّا لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَہُوَ رَدٌ۔)) [متفق علیہ]
’’ جس نے ایسا عمل کیا جس پر ہماری شریعت کا حکم نہیں ہے وہ مردود ہے۔‘‘
عبادت کی اقسام
عبادت کی اصل کے اعتبار سے اس کی دو اقسام ہیں :
۱۔ کونی عبادت ۔ ۲۔ شرعی عبادت ۔
کوني عبادت:یعنی ساری کائنات کا حکم الٰہی کے سامنے جھک جانا ۔
عبادت کی یہ قسم تمام مخلوق کو شامل ہے ، کوئی ایک بھی اس سے باہر نہیں ہوسکتا۔ نہ ہی مومن اورنہ ہی کافر۔ نہ ہی نیک اورنہ ہی بد۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿اِنْ کُلُّ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِلَّآ اٰتِی الرَّحْمٰنِ عَبْدًا﴾ [مریم93]
’’بے شک تمام آسمانوں اور زمین والے رحمان کے پاس غلام بن کر آنے والے ہیں ۔‘‘
شرعي عبادت:یعنی عقل و شعور کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے شرعی احکام کے سامنے سرتسلیم خم کرلینا۔ یہ عبادت ان لوگوں کے ساتھ خاص ہے جواللہ تعالیٰ کی اطاعت اور انبیاء کی لائی ہوئی شریعت کی اتباع کرتے ہیں ۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:
﴿ وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُونَ عَلَی الْاَرْضِ ہَوْنًا ﴾ [الفرقان63]
’’اور رحمان کے بندے وہ ہیں جو زمین پر نرمی سے چلتے ہیں ۔‘‘