کتاب: مقالات توحید - صفحہ 32
تیسرامقالہ:
عبادت کی اقسام و مفہوم
اللہ تعالیٰ نے جنات اور انسانوں کو اپنی عبادت یعنی توحید کی بجاآوری کے لیے پیدا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:
﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ﴾ [الذّٰریاٰت:56]
’’میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں ۔‘‘
عبادت لغت میں :
خضوع اور تذلل [جھک جانے اور پستی اختیار کرنے ] کو کہتے ہیں ۔
عبادت شرع میں :
یہ ایک وسیع اورشامل اصطلاح ہے جو ہر اس قول و فعل اور ظاہری و باطنی عمل کو شامل ہے جس کواللہ تعالیٰ پسندکرتے ہوں اور جس سے راضی ہوتے ہوں ۔‘‘
یعنی عبادت ہر اُس گفتار وکردار کانام ہے جو اﷲ تعالیٰ کوپسندہو۔ مثلًا دعا ،نماز ،خشوع وخضوع ؛خوف و خشیت ؛ توکل اور امید وغیرہ۔فرمان الٰہی ہے:
﴿قُلْ اِنَّ صَلَاتِی وَ نُسُکِی وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِی لِلّٰہِ رَبِّ الْعَٰلَمِیْنَ ﴾[الانعام:162]
’’فرما دیجئے! میری نماز میری تمام بندگی،میرا جینا اور میرا مرنا سب کچھ اﷲ ربّ العالمین کے لیے ہے۔‘‘
حدیث قدسی میں ہے:
((مَا تَقَرَّبَ اِلِيَّ عَبْدِيْ بِشیٍٔ أَحَبَّ اِلِيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُہُ عَلَیْہِ۔)) [بخاری]