کتاب: مقالات توحید - صفحہ 30
توحید ہی وہ بنیادی چیز ہے جس کی دعوت تمام رسولوں نے دی؛ اور اﷲنے تما م لوگوں کو حکم دیا ۔اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرنا انصاف پر مبنی سب سے بڑی گواہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿ شَہِدَ اللّٰہُ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ اُولُواالْعِلْمِ قَآئِمًا م بِالْقِسْطِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ﴾ [آل عمران118] ’’اللہ تعالیٰ اور فرشتے اور اہل علم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اﷲکے سوا کوئی معبودبرحق نہیں اور وہ عدل کے ساتھ دنیا کو قائم رکھنے والاہے،اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔‘‘ اﷲ تعالیٰ کا بندوں پرحق: توحید بجالانا بندوں پراللہ تعالیٰ کا حق ہے ۔ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک گدھے پر سوار تھا۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مخاطب کرکے فر مایا: ((یَا مَعَاذُ! اَتَدْرِیْ مَا حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ؟ وَ مَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اﷲ ؟ ۔ قُلْتُ: اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ۔ قَالَ: حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ اَنْ یَّعْبُدُوْہُ وَ لَا یُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا۔ وَّ حَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اللّٰہِ اَنْ لَّا یُعَذِّبَ مَنْ لَّا یُشْرِکُ بِہٖٖ شَیْئًا قُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اَفَلَا اُبَشِّرُ النَّاسَ قَالَ لَا تُبَشِّرْہُمْ فَیَتَّکِلُوْا۔))۔[متفق علیہ] ’’اے معاذ! کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر کیا حق ہے اور بندوں کا حق اللہ تعالیٰ پرکیا ہے؟ میں نے عرض کی کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہترجانتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بندوں پر اللہ تعالیٰ کا حق یہ ہے کہ وہ صرف اسی کی عبادت کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں ۔ بندوں کا حق اللہ تعالیٰ پر یہ ہے کہ اگروہ مشرک نہ ہوں تو ان کو عذابِ جہنم سے بچالے ۔