کتاب: مقالات توحید - صفحہ 26
احسان
احسان کامعنی:
خفیہ اورظاہری طور پراللہ تعالیٰ کی نگہبانی کا خیال رکھنا۔فرمان الٰہی ہے:
﴿اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ ہُمْ مُّحْسِنُوْنَ ﴾ [النحل128]
’’بیشک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو ڈر گئے اوروہ لوگ جو نیکو کار ہیں ۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہٗ فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہٗ فَإِنَّہُ یَرَاکَ۔)) [متفق علیہ]
’’ یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کی بندگی ایسے کرو گویا کہ تم اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہے ہو ، اگر (یہ تصور قائم نہ کرسکو کہ ) تم اسے دیکھ رہے ہو تو (یہ تصور ہو کہ ) وہ تمہیں دیکھ رہاہے ۔‘‘
احسان کی اقسام:
اس کی دو اقسام ہیں :
۱۔ مخلوق کے ساتھ احسان ۔یہ چارچیزوں سے ہوسکتا ہے :
۱۔مال کے ساتھ ۲۔ عزت و جاہ کے ساتھ
۳۔ علم کے ساتھ ۴۔ بدن کے ساتھ ۔
۲۔ خالق کی عبادت میں احسان : اس قسم کے دو مراتب ہیں :
۱۔ پہلامرتبہ: مشاہدہ : ((أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہٗ۔))
’’ یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کی بندگی ایسے کرو گویا کہ تم اللہ کو دیکھ رہے ہو ۔‘‘
یہ ان دونوں مراتب میں سے بلند ترین مرتبہ ہے۔
۲۔دوسرا مرتبہ : اطلاع اور مراقبہ و نگہبانی کا:جیساکہ حدیث شریف میں ہے:
((فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہٗ فَإِنَّہُ یَرَاکَ۔))