کتاب: مقالات توحید - صفحہ 25
۴۔ یہ کہ اللہ تعالیٰ نے تمام کائنات کو اس کی ذات و صفات اور حرکات کے ساتھ پیدا کیا ہے۔[اس میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے علم اور ارادے سے ہورہا ہے۔]
چھ ارکان ایمان کی دلیل: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْہَکُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ وَ لٰکِنَّ الْبِرَّ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ الْمَلٰٓئِکَۃِ وَ الْکِتٰبِ وَالنَّبِیّٖنَ ﴾ [البقرہ 177]
’’ نیکی یہ نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیرو؛ لیکن اصل نیکی یہ ہے کہ اللہ پر اور یوم آخرت پر اور فرشتوں پراور کتاب پراور نبیوں پر ایمان لائے۔‘‘
نیز فرمان الٰہی ہے:
﴿ إِنَّا کُلَّ شَیْئٍ خَلَقْنَاہُ بِقَدَرٍ ﴾ [القمر]
’’ بیشک ہم نے ہر چیز کوایک اندازے کے مطابق پیدا کیا ہے۔‘‘
٭٭٭