کتاب: مقالات توحید - صفحہ 190
ہٰٓؤُلَآئِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَ اللّٰہِ﴾ [یونس 18] ’’اور وہ لوگ اللہ کے سوا ایسی چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ ان کو ضرر پہنچا سکیں اورنہ ان کو نفع پہنچا سکیں اورکہتے ہیں :یہ اللہ کے ہاں ہمارے سفارشی ہیں ۔‘‘ پھر اس شبہ پر رد کرتے ہوئے فر ماتے ہیں : ﴿قُلْ اَتُنَبِّئُوْنَ اللّٰہَ بِمَا لَا یَعْلَمُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ سُبْحٰنَہٗ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یُشْرِکُوْنَ﴾ [یونس 18]۔ ’’آپ فرما دیجئے کہ تم اللہ کو ایسی چیز کی خبر دیتے ہو جو اللہ تعالیٰ کو معلوم نہیں ، نہ آسمانوں میں اور نہ زمین میں وہ پاک اور برتر ہے ان لوگوں کے شرک سے ۔‘‘ نیزاللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ شُفَعَائَ قُلْ اَوَلَوْ کَانُوْا لَا یَمْلِکُوْنَ شَیْئًا وَّلَا یَعْقِلُوْنَ () قُلْ لِلّٰہِ الشَّفَاعَۃُ جَمِیْعًا لَہٗ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ثُمَّ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ﴾ [ الزمر43۔44 ]۔ ’’کیا ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے سوا( اوروں ) کو سفارشی مقرر کر رکھا ہے؟ آپ فرما دیجئے : کہ گو وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ ہی سمجھ بوجھ رکھتے ہوں ۔فرما دیجئے:کہ تمام سفارش کا مختار اللہ ہی ہے تمام آسمانوں اور زمین کا راج اسی کے لیے ہے تم سب اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے۔‘‘ چودھواں شبہ:.... ان لوگوں کاعقیدہ ہے کہ اولیاء اللہ بلائیں ٹالنے اور مصائب دور کرنے پر قدرت رکھتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ اس شبہ پر رد کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ﴿ قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ فَلَا یَمْلِکُوْنَ کَشْفَ الضُّرِّ عَنْکُمْ وَ لَا تَحْوِیْلًا﴾ [اسراء 56] ’’فرما دیجئے کہ اللہ کے سوا جنہیں تم معبود سمجھ رہے ہو انہیں پکارو لیکن نہ تو وہ تم سے کسی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں اور نہ بدل سکتے ہیں ۔‘‘