کتاب: مقالات توحید - صفحہ 177
پانچواں مقام:....جو کوئی بھی ایمان لائے ؛نمازقائم کرے اور زکواۃ ادا کرے ؛ اس پر بھی کوئی غم وخوف نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ لَہُمْ اَجْرُہُمْ عِنْدَ رَبِّہِمْ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾ [البقرۃ277] ’’بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور نماز کو قائم رکھا اور زکواۃ دیتے رہے تو ان کے رب کے ہاں ان کااجر ہے اور ان پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔‘‘ چھٹا مقام:....اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان اور نیک اعمال کی بجا آوری بھی غم اور خوف ختم ہونے کا سبب ہے۔ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے: ﴿مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾ [المائدہ:69] ’’جو لوگ اللہ پر اور روز آخرت پر ایمان لائیں گے اور عمل نیک کریں گے[ خواہ وہ کوئی بھی ہوں ]ان پرنہ کچھ خوف ہو گا اور نہ غمناک ہوں گے۔‘‘ ساتواں مقام:....اصلاح کاروں اور خیر و بہتری چاہنے والے اہل ایمان کو بھی قیامت کے غم و خوف سے نجات مل جائے گی۔ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے: ﴿وَ مَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِیْنَ اِلَّا مُبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ فَمَنْ اٰمَنَ وَ اَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ ﴾ [الانعام48] ’’اور ہم جو پیغمبروں کو بھیجتے رہے ہیں تو خوشخبری سنانے اور ڈرانے کو۔ پھر جو شخص ایمان لائے اور نیکوکار ہوجائے توایسے لوگوں کونہ کچھ خوف ہوگا اورنہ وہ غمناک ہوں گے ۔‘‘ آٹھواں مقام:.... ہدایت ربانی کے پیروکاروں ؛متقی و پرہیزگاروں اور اصلاح کاروں کو بھی امن و امان اور سلامتی نصیب ہوگی؛ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے: