کتاب: مقالات توحید - صفحہ 164
اٰمَنُوْا وَ کَانُوْا یَتَّقُوْن () لَہُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَۃِ لَا تَبْدِیْلَ لِکَلِمٰتِ اللّٰہِ ذٰلِکَ ہُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْم﴾ [یونس62۔63] ’’سن لو!جواﷲ کے اولیاء ہیں ان پرنہ خوف ہوگااورنہ وہ غمگین ہوں گے ۔اﷲ کے اولیاء وہ لوگ ہیں جوایمان لائے اورتقوی اختیارکرتے ہیں ۔ ان کے لیے دنیاکی زندگی میں بھی خوش خبری ہے اورآخرت میں بھی؛ اﷲ کی باتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی؛ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے اولیاء کی جو نشانیاں بیان کی ہیں ان میں سے اہم ترین اللہ تعالیٰ کا خوف اور اس پر کامل ایمان یعنی توحید راسخ ہے۔اور تقوی نام ہے امور شریعت کی مکمل پابندی کا۔ ولی اللہ کی پہچان کی بابت امام شافعی رحمہ اللہ کا بھی ایک قول ہے: ((إِذَا رَأْیتُمُ الرَّجُلَ یَمْشِي عَلَی الْمَائِ وَیَطِیْرُ فِي الْہَوَا فَلَا تَغْتَرُوْا بِہٖ حَتّٰی تَعْرِضُوا أَمْرَہٗ عَلَی الْکَتَابِ وَالسُّنَّۃِ۔)) [البدایۃ والنہایۃ ج:17، ص: 390] ’’اگر تم کسی انسان کو پانی پر چلتے دیکھو یا ہوا میں اڑتے دیکھو تو دھوکہ میں نہ آجاؤ جب تک کہ تم اسکے حالات کو کتاب و سنت پر پرکھ نہ لو۔‘‘ شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ نے بھی اپنی کتاب’’غنیۃ الطالبین‘‘ میں لکھا ہے کہ: ’’ولی اللہ در اصل سنت پر عمل کرنے والے ہی ہوتے ہیں جو کہ کتاب وسنت پر سختی سے کاربند رہتے ہیں ۔‘‘ اور ولی اللہ کی سب سے بڑی یہی نشانی ہے کہ وہ دین پر سختی سے کاربند ہوتا ہے۔ وہ لوگ در اصل شیطان کے ولی ہوتے ہیں جو بھنگ و چرس میں دھت ہوتے ہیں جنہیں توحید کا کوئی علم نہیں شریعت سے دور ہیں ۔جنہیں نماز و روزہ کی ہوا بھی نہیں لگتی اور طہارت سے کوسوں دور ہوتے ہیں ۔