کتاب: مقالات توحید - صفحہ 151
قیامت تک اسکی دعا قبول نہ کرسکیں بلکہ انکے پکارنے سے محض بے خبر ہوں‘‘۔
دوسرا شبہ:....ان کا خیال یہ ہے کہ جن غیر اللہ کو وہ پکارتے ہیں وہ کسی چیز کے مالک ان کی ملکیت میں شریک ہیں ۔اللہ تعالیٰ اس شبہ کا رد کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
﴿قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَ مَا لَہُمْ فِیْہِمَا مِنْ شِرْکٍ وَّ مَا لَہٗ مِنْہُمْ مِّنْ ظَہِیْرٍ﴾ [سباء22 ]۔
’’فرما دیجئے!کہ اللہ کے سوا جن جن کا تمہیں گمان ہے (سب)کو پکار لونہ ان میں سے کسی کو آسمانوں اور زمینوں میں سے ایک ذرہ کا اختیار ہے نہ ان کا ان میں کوئی حصہ ہے؛ نہ ان میں سے کوئی اللہ کا مددگار ہے ۔‘‘
نیزاللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ فَلَا یَمْلِکُوْنَ کَشْفَ الضُّرِّعَنْکُمْ وَ لَا تَحْوِیْلًا﴾ [اسراء56]۔
’’فرما دیجئے کہ اللہ کے سوا جنہیں تم معبود سمجھ رہے ہو انہیں پکارو لیکن نہ تو وہ تم سے کسی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں اور نہ بدل سکتے ہیں ۔‘‘
نیزاللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمْ لَہُ الْمُلْکُ وَ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ مَا یَمْلِکُوْنَ مِنْ قِطْمِیْرٍ﴾ [فاطر14]
’’ یہی ہے اللہ تم سب کا پالنے والا اسی کی سلطنت ہے۔ جنہیں تم اس کے سوا پکار رہے ہو وہ تو کھجور کی گھٹلی کے چھلکے کے بھی مالک نہیں ۔‘‘
تیسرا شبہ:....ان کا خیال ہے کہ جن غیراللہ کو یہ لوگ پکارتے ہیں وہ انہیں نفع پہنچانے اور نقصان سے محفوظ رکھنے کی طاقت رکھتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کے اس شبہ کا رد کرتے ہوئے فرماتے ہیں :