کتاب: مقالات توحید - صفحہ 149
گیارھواں مقالہ :
مشرکین کے شبہات پر ردّ
مشرکین اہل توحیدکے خلاف جو دلائل پیش کرتے ہیں ان کا جواب اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں دو طرح سے دیا ہے ۔ ایک مجمل اور دوسرا مفصل جواب۔مجمل جواب سمجھ بوجھ رکھنے والوں کے لیے بڑا ہی گرانقدر اور فائدہ مند ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ہُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتٰبَ مِنْہُ اٰیٰتٌ مُّحْکَمٰتٌ ہُنَّ اُمُّ الْکِتٰبِ وَ اُخَرُ مُتَشٰبِہٰتٌ فَاَمَّا الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَۃَ مِنْہُ ابْتِغَآئَ الْفِتْنَۃِ وَ ابْتِغَآئَ تَاْوِیْلِہٖ وَ مَا یَعْلَمُ تَاْوِیْلَہٗٓ اِلَّا اللّٰہُ﴾ [آل عمران 7]
’’اللہ نے آپ پر کتاب اتاری۔ اس میں سے بعض آیات محکم ہیں جو قرآن کی اصل ہیں اور بعض آیات متشابہ ہیں تو جن کے دلوں میں کجی ہے وہ لوگوں کو گمراہ کرنے اورتاویل کرنے کی نیت سے متشابہ آیات کے پیچھے پڑجاتے ہیں حالانکہ ان کی اصل حقیقت اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔‘‘
نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
(( ِإذَا رَأْیتُمُ الَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَہَ مِنْہٗ ، فَأُولٰئِکَ الَّذِیْنَ سَمَّ اللّٰہُ فَاحْذَرُوْہُمْ۔)) [البخاری ؛ح: 3962۔]
’’جب ایسے لوگوں کو دیکھو جو متشابہ آیات کے پیچھے پڑے ہوں تو سمجھ لو کہ وہ وہی لوگ ہیں جن کا اللہ نے قرآن میں نام لیا ہے۔ پھر ان سے بچتے رہو۔‘‘
یہی لوگ ہیں جو توحید کے موضوع پر قرآن وسنت کی صریح آیات و نصوص کوچھوڑ کر متشابہ آیات سے استدلال کرتے ہیں تاکہ اپنا من پسند مسئلہ ثابت کر سکیں ۔ یہ ان کی گمراہی کی ایک بڑی وجہ ہے۔