کتاب: مقالات توحید - صفحہ 146
قبروں اور بتوں وغیرہ کے پجاری مشرکین اپنے معبودوں کو کہیں گے:
﴿تَاللّٰہِ اِنْ کُنَّا لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ () اِذْ نُسَوِّیْکُمْ بِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ﴾[الشعراء:98۔99]
’’قسم اﷲکی !یقینا ہم توکھلی گمراہی پر تھے جب تمہیں اﷲرب العالمین کے برابر سمجھ بیٹھے تھے۔‘‘
آٹھویں سزا:.... مشرک جن کی پوجا کرتے ہیں وہ بروز قیامت ان کے اعمال سے برأت کااظہار کردیں گے۔اور تمام خود ساختہ وسیلے ختم ہوجائیں گے۔ فرمان الٰہی ہے:
﴿اِذْ تَبَرَّاَ الَّذِیْنَ اتُّبِعُوْا مِنَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْا وَ رَاَوُا الْعَذَابَ وَ تَقَطَّعَتْ بِھِمُ الْاَسْبَابُ﴾[البقرۃ 166]
’’جب اتباع کئے گئے، اتباع کرنے والوں سے بالکل بے تعلق ہو جائیں گے اور وہ عذاب کو دیکھ لیں گے اور ان کے آپس کے تعلقات بالکل منقطع ہو جائیں گے‘‘۔
نویں سزا....نماز جنازہ کی ممانعت:اگر مشرک انسان مر جائے تو اس پر نماز جنازہ نہ پڑھی جائے ؛اوراسے مسلمانوں کے قبرستان میں اورمسلمانوں کے طریقہ کار کے مطابق دفن نہ کیا جائے نہ ہی ان کی قبروں پر دعا وسلام کے لیے رکا جائے ۔ فرمان الٰہی ہے:
﴿وَ لَا تُصَلِّ عَلٰٓی اَحَدٍمِّنْہُمْ مَّاتَ اَبَدًا وَّ لَا تَقُمْ عَلٰی قَبْرِہٖ اِنَّہُمْ کَفَرُوْا بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَ مَاتُوْا وَ ہُمْ فٰسِقُوْنَ﴾ [التوبۃ84]
’’ان میں سے کوئی مر جائے تو آپ اس کی نمازجنازہ ہر گز نہ پڑھیں اور نہ اس کی قبر پر کھڑے ہوں ۔یہ اللہ اورا س کے رسول کے منکر ہیں اور مرتے دم تک بد کار بے اطاعت رہے۔‘‘
دسویں سزا:.... دعا ئے مغفرت کی ممانعت:مشرک خواہ کتنا ہی عزیز کیوں نہ ہو ؛ وہ مر جائے تو اس کے لیے دعا مغفرت کرنا جائز نہیں ؛ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے:
﴿مَا کَانَ لِلنَّبِیِّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِکِیْنَ وَ لَوْ کَانُوْٓا