کتاب: مقالات توحید - صفحہ 144
نہیں آئے گی ۔ فرمان الٰہی ہے : ﴿فَمَا تَنْفَعُہُمْ شَفَاعَۃُ الشَّافِعِیْنَ ﴾ [المدثر48] ’’پس انہیں سفارش کرنے والوں کی سفارش نفع نہ دے گی ۔‘‘ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جب اللہ تعالیٰ بندوں کے درمیان فیصلہ کرنے سے فارغ ہوگا اور جن لوگوں کو اپنی رحمت سے دوزخ سے نکالنا چاہے گا تو فرشتوں کو حکم دے گا کہ دوزخ سے ان لوگوں کو نکال دو جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے تھے جن پراللہ تعالیٰ رحم کا ارادہ فرمائے گا۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے گواہی دی ہوگی کہ اللہ کے سوا کوئی معبودبرحق نہیں ۔ فرشتے ان کو دوزخ میں سجدہ کے نشانوں سے پہچانیں گے، سجدے کی جگہ کو چھوڑ کر آدمی کے باقی حصہ کو آگ کھا جائے گی، اللہ نے آگ پر سجدے کے نشان کو جلانا حرام کر دیاہے پس وہ لوگ دوزخ سے جلے ہوئے نکلیں گے ۔‘‘[یہ روایت بخاری نے نقل کی ہے ] ۔ ان لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش سے اور اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کریں گے۔ پانچویں سزا:.... شرک اتنا قبیح عمل ہے کہ ہزار ریاضت و مشقت اور زہد و عبادت کے باوجود مشرک اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دور اور رحمتوں سے محروم رہتا ہے ۔اس کی اس سے بڑی قباحت کیا ہوگی کہ چور ؛زانی ؛شرابی اور ہر قسم کے گنہگار انسان کے لیے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفارش کر دیں گے مگر مشرک کے لیے آپ بھی شفاعت نہیں فرمائیں گے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ ہر نبی کے لیے ایک مقبول دعا ہوتی ہے ؛ ہر نبی نے جلدی کی کہ اپنی اس دعا کو مانگ لیا۔ میں نے اپنی دعا کو بروز قیامت اپنی امت کی شفاعت کے لیے سنبھال کر رکھا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو میری شفاعت میری امت کے ہر