کتاب: مقالات توحید - صفحہ 140
انہیں توحید سے ایسی چڑ ہے کہ توحید کے ذکر پر گال چڑھاتے اور منہ موڑ کر بھاگ جاتے ہیں جبکہ شرکیہ باتوں پر خوش ہوتے ہیں ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے:
﴿وَاِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَحْدَہُ اشْمَاَزَّتْ قُلُوْبُ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْآخِرَۃِ وَاِذَا ذُکِرَ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِہٖ اِذَا ہُمْ یَسْتَبْشِرُوْنَ ﴾ [الزمر45]
’’اور جب اس اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان لوگوں کے دل تنگ پڑجاتے ہیں جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور جب ان کا ذکر ہوتا ہے جو اس کے سوا ہیں تو اچانک وہ بہت خوش ہو جاتے ہیں ۔‘‘
ایسے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ذٰلِکُمْ بِاَنَّہٗ اِذَا دُعِیَ اللّٰہُ وَحْدَہٗ کَفَرْتُمْ وَاِنْ یُشْرَکْ بِہٖ تُؤْمِنُوْا فَالْحُکْمُ لِلّٰہِ الْعَلِیِّ الْکَبِیْرِ﴾ [غافر12]۔
’’حقیقت یہ ہے کہ جب اکیلے اللہ کو پکارا جاتا ہے تو تم انکار کرتے ہو؛اور اگر اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرا یا جائے تو تم مان لیتے ہو، اب فیصلہ اللہ کے اختیار میں ہے جو بہت بلند، بہت بڑا ہے۔‘‘
مشرک کی سزائیں :
اللہ کے بندو!جب اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی غیر کو شریک ٹھہرانا؛یا اللہ کو چھوڑ کر غیراللہ کی عبادت کرنا بہت بڑا گناہ ہے تو اللہ تعالیٰ نے اس گناہ پر سزائیں بھی بہت ہی سخت رکھی ہیں ۔
پہلی سزا:.... اللہ تعالیٰ مشرک انسان کا کوئی بھی عمل قبول نہیں کرتا؛ نہ نماز؛ نہ روزہ؛ نہ زکواۃ اور نہ ہی حج؛ یہاں تک کہ وہ شرک سے توبہ کرلے ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ لَوْ اَشْرَکُوْا لَحَبِطَ عَنْہُمْ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ﴾ [الانعام 88]
’’اور اگر یہ لوگ شرک کرتے تویقیناً ان کے تمام اعمال ضائع ہو جاتے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ لَقَدْ اُوحِیَ اِلَیْکَ وَاِلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ اَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ