کتاب: مقالات توحید - صفحہ 138
رحمتوں سے نوازنے والی ذات صرف ایک اللہ تعالیٰ ہے ؛ مگر لوگ یہی عقائد اولیاء و صالحین اور بتوں سے وابستہ کیے ہوئے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کافرمان گرامی ہے: ﴿ قُلْ اَفَرَاَیْتُمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اِنْ اَرَادَنِیَ اللّٰہُ بِضُرٍّ ہَلْ ہُنَّ کٰشِفٰتُ ضُرِہٖ اَوْ اَرَادَنِیَ بِرَحْمَۃٍ ّ ہَلْ ہُنَّ مُمْسِکٰتُ رَحمَتِہٖ قُلْ حَسبِیَ اللّٰہُ عَلَیْہِ یَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُوْنَ﴾ [الزمر:38] ’’فرمادیجیے: تم نے دیکھا کہ وہ ہستیاں جنھیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، اگر اللہ مجھے کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ کرے تو کیا وہ اس کے نقصان کو ہٹانے والی ہیں ؟ یا وہ مجھ پر کوئی مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس کی رحمت کو روکنے والی ہیں ؟ فرما دیجیے: مجھے اللہ ہی کافی ہے، اسی پر بھروسا کرنے والے بھروسا کرتے ہیں ۔‘‘ دعائیں سننے اور قبول کرنے والا؛ مصیبت میں کام آنے والا؛ بلائیں ٹالنے والا ، دکھ درد سے نجات دینے والا اللہ تعالیٰ ہے، مگر یہ لوگ غیراللہ کو دہائیاں دیتے انہیں پکارتے اور ان سے دعائیں کرتے اور امیدیں لگاتے ہیں ؛ فرمان الٰہی ہے: ﴿اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْٓئَ وَ یَجْعَلُکُمْ خُلَفَآئَ الْاَرْضِ ط ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ قَلِیْلًا مَّا تَذَکَّرُوْنَ﴾ [النمل62] ’’یا وہ جو لاچار کی دعا قبول کرتا ہے، جب وہ اسے پکارتاہے اور تکلیف دور کرتا ہے اور تمھیں زمین کے جانشین بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ بہت کم تم نصیحت قبول کرتے ہو۔‘‘ بیٹے اور بیٹیاں دینے والا؛اولاد سے محروم رکھنے والا ؛زندگی اور موت دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہے مگر یہ لوگ پھر بھی غیر اللہ سے مانگتے اور امیدیں لگاتے ہیں ؛فرمایا : ﴿لِلّٰہِ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ یَخْلُقُ مَا یَشَآئُ یَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ اِنَاثًا وَّیَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ الذُّکُوْرَ ()اَوْ یُزَوِّجُہُمْ ذُکْرَانًا وَّاِنَاثًا وَیَجْعَلُ مَنْ یَّشَآئُ عَقِیْمًا اِنَّہٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ ﴾ [الشوری49]