کتاب: مقالات توحید - صفحہ 137
دسواں مقالہ :
شرک کی قباحت اورسزا
سب سے بڑا ظلم: شرک کرنا بہت بڑا ظلم ہے: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿وَ اِذْ قَالَ لُقْمٰنُ لِابْنِہٖ وَ ہُوَ یَعِظُہٗ یٰبُنَیَّ لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ﴾ [لقمان13]۔
’’اور جب کہ لقمان رحمہ اللہ نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ میرے پیارے بچے!اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک نہ کرنا بیشک شرک بڑا ظلم ہے۔‘‘
مشرک بڑا ظالم ہے:
کیونکہ اسے پیدا تواللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے مگر وہ بندگی غیر اللہ کی کرتا ہے۔ فرمان الٰہی ہے :
﴿ اَیُشْرِکُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئًا وَّ ہُمْ یُخْلَقُوْنَ ()وَ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ لَہُمْ نَصْرًا وَّ لَآ اَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُوْنَ﴾ [الاعراف 191۔ 192]
’’کیا ایسوں کو شریک ٹھہراتے ہو جو کسی کو پیدا نہ کر سکیں اور وہ خود پیدا کیے گئے ہوں ۔اور وہ انہیں کسی قسم کی مدد نہیں دے سکتے اور خوداپنی بھی مدد نہیں کر سکتے۔‘‘
روزی دینے والا اللہ تعالیٰ ہے: ....مگر وہ غیر اللہ کاشکر بجالاتا ہے ؛اور اسسے مانگتا اور اس کے سامنے جبین نیاز خم کرتا ہے؛جو کسی چیز کا مالک و مختار نہیں ؛ فرمان الٰہی ہے :
﴿وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَمْلِکُ لَہُمْ رِزْقًا مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ شَیْئًا وَّ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ﴾ [النحل73]۔
’ ’اور وہ اللہ تعالیٰ کے سوا ان کی عبادت کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین سے انہیں کچھ بھی تو روزی نہیں دے سکتے اور نہ قدرت رکھتے ہیں ۔‘‘
مشکل کشائی کرنے والا: ....بگڑی بنانے والا اور ہر قسم کے انعام و اکرام اور