کتاب: مقالات توحید - صفحہ 132
فرمایا ہے اور جس کو اپنی کتاب اوراپنے رسول کی سُنّت میں بیان کردیا ہے ،اور یہ وسیلہ صرف اس مومن کیساتھ خاص ہے جو اﷲاور اس کے رسول کے حکم کا پابند ہے ۔
اس وسیلہ کی چند مثالیں یہ ہیں :
اخلاص اور فہم کے ساتھ توحید ورسالت کی شہادت دینا ۔یہ جنت میں داخل ہونے کا اور جہنم میں ہمیشہ رہنے سے نجات پانے کا وسیلہ ہے ۔ اور برائی کے بعد نیکی کرنا وسیلہ ہے گناہوں کی معافی کا، ا ور اذان کے بعد دعا ماثورہ کا پڑھنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت پانے کا وسیلہ ہے ۔اور صلہ رحمی طویل عمر اور وسعت رزق کا وسیلہ ہے ۔وغیرہ۔
پھر ان میں سے ہر ایک کی دو دو اقسام ہیں :
مشروع اور ممنوع۔
وسیلہ کونیہ مشروعہ: ....اس کی ایک مثال ’’کسب اور حصول رزق کے لیے بیع و شراء اور تجارت وزراعت‘‘وغیرہ ہے ۔
وسیلہ کونیہ محرمہ:.... اس کی مثال حصول رزق کے سودی قرض دینا؛ ذخیرہ اندوزی ،خیانت ،چوری ،جوا ،شراب اورحرام چیزوں کی تجارت ہے۔ان دونوں کی دلیل اﷲ تعالیٰ کا یہ اِرشادہے:
﴿اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا﴾ [البقرہ: 215]
’’اور اﷲنے تجارت حلال کی اور سود کو حرام کیا ہے۔‘‘
تجارت اور سود دونوں ہی حصول رزق کے لیے سبب کونی ہیں لیکن اﷲ تعالیٰ نے اول کو حلال کیا اور دوسرے کو حرام ۔
خلاصہ کلام! اسباب شرعیہ کا اثبات اس وقت تک جائز نہیں جب تک اس کا جواز شریعت سے ثابت نہ ہوجائے ۔اسی طرح اسباب کونیہ کے لیے بھی ضروری ہے کہ تحقیق وتجربہ سے اس کی صحت اور افادیت کو ثابت کیاجائے ۔
یہ بھی یاد رہے کہ جس چیز کا وسیلہ کونیہ ثابت ہوجائے تو اس کے مباح ہونے اور استعمال