کتاب: مقالات توحید - صفحہ 120
۱۶:تبرک: تبرک کا معنی:.... لغت میں : کسی چیزکا زیادہ ہونااوراس کاثابت رہنا۔ شرع میں تبرک:.... برکت کی طلب ،اور اس کی امید اور تبرک کااعتقاد۔ تبرک کی اقسام: تبرک کی دو اقسام ہیں : ۱۔مشروع تبرک: ۲۔ ممنوع تبرک: اول:.... مشروع تبرک: ۱۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور آپ کے جسد اطہر سے منفصل ہونے والی چیزوں سے تبرک حاصل کرنا۔تبرک کی یہ قسم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارک کے ساتھ خاص تھی۔ ۲۔ مشروع اقوال واعمال سے تبرک: یعنی وہ اعمال و اقوال جن سے انسان کو خیر و برکت حاصل ہوجائے؛جیسے قرآن مجید کی تلاوت ، ذکرِالٰہی ، اور علم کی مجالس میں حاضری دینا۔ ۳۔ ان مقامات سے تبرک حاصل کرنا جنہیں اللہ تعالیٰ نے بابرکت بنایا ہے۔ جیسے : مساجد، اور مکہ اورمدینہ اورشام ۔ ان جگہوں سے تبرک حاصل کرنے سے مقصود یہ ہے کہ یہاں پر نیکیوں کے کام کیے جائیں [ جن سے برکت پیداہو]ایسا نہیں کہ یہاں کی دیواروں ؛ پتھروں اور ستونوں وغیرہ کو چھوا اور چوما جائے۔[یا ان کے ساتھ اپنے گال ملے جائیں ]۔ ۴۔ ان اوقات سے برکت حاصل کرنا جنہیں اللہ تعالیٰ نے فضل و برکت کے لیے خاص کیا ہے۔جیسا کہ رمضان کا مہینہ؛ ذوالحجہ کے شروع کے دس دن۔شب قدر، اور ہر رات کا آخری تہائی حصہ۔ وقت سے تبرک ایسے حاصل ہوگاکہ : فضیلت والے اوقات میں کثرت کے ساتھ نیکی کے کام کیے جائیں ، اور مسنون طریقہ پر اخلاص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عبادت کی جائے۔ ۵۔ ان ماکولات ومشروبات سے برکت حاصل کرنا جنہیں اللہ تعالیٰ نے بابرکت بنایا ہے: جیسے زیتون کا تیل، شہد، دودھ ،کلونجی، اور آب زمزم۔