کتاب: مقالات توحید - صفحہ 118
أَنْتَ۔ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ۔))
’’اے اللہ! تیرے علاوہ کوئی بھلائی لانے والا نہیں اور تیرے علاوہ کوئی برائی کو ختم کرنے والا نہیں ، اور نہ ہی نیکی کی کوئی قوت ہے تیری توفیق کے بغیر۔‘‘
اور ایسے ہی یہ دعا بھی پڑھنی چاہیے:
((اَللّٰہُمَّ لَا خَیْرَ إِلَّا خَیْرُکَ وَ لَا طَیْرَ إِلَّا طَیْرُکَ وَ لَآ إِلٰہَ غَیْرُکَ))۔
’’اے اللہ ،تیری بھلائی کے سوا کوئی بھلائی نہیں اور تیرے پرند کے سوا کوئی پرند نہیں اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔‘‘
نیک فال:.... نیک فال وہ پاکیزہ کلمہ ہے جسے سن کر انسان کو خوشی محسوس ہو۔ ایسا کرنا جائز ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( وَ یُعْجِبُنِی الْفَالُ۔))
’’ اور مجھے فال پسند ہے ۔‘‘
بد شگونی اور نیک فال میں فرق:
بدشگونی اللہ تعالیٰ کے ساتھ بدگمانی اور اس کی حق تلفی ہے۔ جس میں دل ایسی مخلوق کے ساتھ معلق ہوجاتا ہے جو نہ ہی نفع دے سکتی ہے اور نہ ہی نقصان۔
نیک فال: ....اللہ تعالیٰ سے اچھا گمان ہے ، جو کسی بھی حاجت کو رد نہیں کرسکتا۔
۱۵: نجوم:
امام بخاری رحمہ اللہ اپنی صحیح میں فرماتے ہیں :حضرت قتادۃ رحمہ اللہ نے فرمایا:
((خَلَقَ اللّٰہُ ہٰذِہِ النُّجُوْمَ لِثَلَاثٍ زِیْنَۃً لِّلسَّمَآئِ وَرُجُوْمًا لِّلشَّیٰطِیْنِ وَ عَلَامَاتٍ یُّہْتَدٰی بَہَا۔ فَمَنْ تَأَوَّلَ فِیْہَا غَیْرَ ذٰلِکَ أَخْطَأَ وَ أَضَاعَ نَصِیْبَہٗ وَ کَلَّفَ مَا لَا عِلْمَ لَہٗ بِہٖ۔))۔
’’ اﷲ تعالیٰ نے ان ستاروں کو تین چیزوں کے لیے پیدا فرمایا ہے:
(۱).... آسمان کی زینت کے لیے ۔